سابق صوبائی وزیر خوراک و دیگر کیخلاف دائرگندم خوردبرد ریفرنسز کی سماعت ،3گواہان استغاثہ بیان قلم بند

جمعرات 10 مئی 2018 23:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مئی2018ء) احتساب عدالت کوئٹہ IIکے جج پذیراحمد بلوچ کے روبرو سابق صوبائی وزیر خوراک اسفندیار خان کاکڑ ،سابق سیکرٹری خوراک علی بخش بلوچ ،سابق ڈائریکٹر خوراک ظاہر جان جمالدینی سمیت دیگر کیخلاف دائر گندم خوردبرد ریفرنسز کی سماعت ہوئی جس کے دوران 3گواہان استغاثہ کے بیانات قلم بند کرلئے گئے ،گزشتہ روز ریفرنس نمبر 1/2015 کی سماعت کے دوران نامزد ملزمان سابق صوبائی وزیر خوراک اسفندیار خان کاکڑ ،سابق ڈائریکٹرخوراک عبدالولی کاکڑ ،ملزم برحراست حسین آفریدی عدالت کے روبرو پیش ہوئے تو نیب کی جانب سے 2گواہان استغاثہ محمد حنیف اور اسد اللہ کو پیش کیا گیا جنہوں نے اپنے بیانات قلم بند کروادئیے بلکہ ان پر وکلاء صفائی کی جانب سے جرح بھی مکمل کی گئی ۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے ایک اور گواہ استغاثہ کو طلب کرتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 22اپریل تک کیلئے ملتوی کردی اس کے علاوہ گزشتہ روز ریفرنس نمبر6/2016 میں نامزد ملزمان سابق صوبائی وزیر خوراک اسفندیار خان کاکڑ،سابق سیکرٹری خوراک علی بخش بلوچ سابق ڈائریکٹر خوراک ظاہر جان جمالدینی ،سید امین اللہ ،شیر زمان ترین اور محمد نعیم عدالت کے روبرو پیش ہوئے تو نیب کی جانب سے گواہ استغاثہ جانان جعفر کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا جنہوں نے اپنا بیان قلم بند کروادیا جن پر وکلاء صفائی کی جانب سے جرح مکمل کرلی گئی بعدازاں عدالت نے مذکورہ ریفرنس میں مزید گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 23مئی تک کیلئے ملتوی کردی ۔

دونوں ریفرنسز میں نامزد ملزمان پر گندم خوردبرد کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے کاالزام ہے ۔