وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ترجمان وزیراعظم سیکرٹریٹ

وزیر اعظم قانون کی عمل داری پر یقین اور عدالتوں کا مکمل احترام کرتے ہیں، عدالت کی جانب سے کسی بھی مسئلے پر بلائے جانے پر وزیر اعظم ضرور پیش ہوں گے-ترجمان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 11 مئی 2018 12:32

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ترجمان وزیراعظم ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 مئی۔2018ء) وزیر اعظم آفس کے ترجمان نے سپریم کورٹ سے وزیراعظم کی طلبی کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ترجمان وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اداروں کو آئین اور قانون کی حدود میں رہتے ہوئے اختیارات کا استعمال کرنا چاہیے، وزیر اعظم قانون کی عمل داری پر یقین اور عدالتوں کا مکمل احترام کرتے ہیں، عدالت کی جانب سے کسی بھی مسئلے پر بلائے جانے پر وزیر اعظم ضرور پیش ہوں گے، لیکن سپریم کورٹ کی جانب سے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کے کیس کی اگلی پیشی میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو بطور سی ای او ایئربلیو حاضر ہونے کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ میں پائلٹس کی مبینہ جعلی ڈگریوں کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ائیر بلیو نے ابھی تک ڈیٹا کیوں نہیں دیا؟، ائیر بلیو کے مالک کون ہیں؟۔ ڈائریکٹر سول ایوی ایشن نے بتایا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ائیر بلیو کے سی ای او ہیں۔

چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ ائیر بلیو کے چیف ایگزیکٹو آکر بتائیں کتنے افراد کی جعلی ڈگریاں ہیں؟ ائیر بلیو کے سربراہ کو بطور وزیراعظم نہیں بطور سی ای او بلا لیتے ہیں، مفادات کا ٹکراﺅ اپنی جگہ ہے۔ عدالت نے شاہین، ائیر بلیو، سیرین ائیر لائنز کے سی ای اوز کو 12 مئی کو کراچی طلب کیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان میں کتنی ائیر لائنز کام کر رہی ہیں؟۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پی آئی اے، شاہین، ائیر بلیو اور سیرین ائیر لائین کام کر رہی ہیں۔ڈائریکٹرسول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ 24 پائلٹس کی ڈگری جعلی ثابت ہوئی، کافی ملازمین ایسے ہیں جن کی ڈگری جعلی ہے، مجموعی طور پر 1978 افراد کی ڈگریوں کی تصدیق ہونا ہے، پی آئی اے کے 108 افراد کے ڈیٹا کی بھی سول ایوی ایشن نے تصدیق کر لی، 117 افراد کے ڈیٹا کی تصدیق ہونا باقی ہے۔