قومی اسمبلی میں سینیٹ کے ارکان کی طرف سے زیر التواء بلوں پر سپیکر قومی اسمبلی سے بات کریں گے، چیئرمین سینیٹ

جمعہ 11 مئی 2018 13:29

قومی اسمبلی میں سینیٹ کے ارکان کی طرف سے زیر التواء بلوں پر سپیکر قومی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مئی2018ء) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ وہ قومی اسمبلی میں سینیٹ کے ارکان کی طرف سے زیر التواء بلوں پر سپیکر قومی اسمبلی سے بات کریں گے۔ سینیٹ نے قومی اسمبلی سے بھجوائے گئے بلوں کی منظوری کے لئے قواعد میں نرمی اختیار کی کیونکہ یہ بل عوامی مفاد میں تھے اور عوام کو ان کا فائدہ ہوگا۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی کی طرف سے بھجوائے گئے بلوں کی منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان بلوں کی منظوری پر یہ ایوان مبارکباد کا مستحق ہے۔ سینیٹر رانا مقبول نے کہا کہ حکومت نے معاشرے کے کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے بل منظور کئے جو خوش آئند ہے اس پر حکومت اور یہ ایوان مبارکباد کا مستحق ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے کئی بل بھی قومی اسمبلی میں پڑے ہیں، انہیں بھی کشادہ دل سے منظور کیا جائے جس طرح ہم نے قومی اسمبلی کے بل منظور کئے ہیں۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ عوامی مفاد میں ہم نے آئوٹ آف دی وے جا کر بل منظور کئے۔ بچوں کے حوالے سے بل میں بعض ایسی چیزیں ہیں جن پر اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے آنا چاہئے تھی کیونکہ اس بل میں 18 سال کی عمر رکھی گئی ہے جبکہ اسلام میں بلوغت کی عمر سے قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

دلاور خان اور بہرہ مند خان سمیت دیگر ارکان نے بھی بلوں کی منظوری کو خوش آئند قرار دیا۔ بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ نے عوامی مفاد اور ملکی ترقی کو مدنظر رکھ کر ان بلوں کی منظوری دی ہے اس کا فیصلہ ہائوس بزنس ایڈوائزری میں کیا گیا اور قواعد میں نرمی اختیار کی گئی تاکہ ان قوانین کے اثرات عوام تک پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے قبل یہ بل منظور نہ ہوتے تو یہ ختم ہو جاتے۔ اس لئے سینیٹ نے ان بلوں کو قواعد میں نرمی کر کے منظور کیا۔