سندھ بجٹ؛ صوبائی ٹیکسوں کے ہدف میں 42 ارب روپے کا اضافہ

بجٹ میں بالواسطہ ٹیکسوں کا تناسب 65فیصد سے زائد ہے جس کا تمام اثر عوام پر مرتب ہوگا

جمعہ 11 مئی 2018 14:28

سندھ بجٹ؛ صوبائی ٹیکسوں کے ہدف میں 42 ارب روپے کا اضافہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2018ء) سندھ حکومت نے اگرچہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا تاہم آئندہ مالی سال صوبائی ٹیکسوں کے ہدف میں42ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔بجٹ میں بالواسطہ ٹیکسوں کا تناسب 65فیصد سے زائد ہے جس کا تمام اثر عوام پر مرتب ہوگا۔ پراپرٹی ٹیکس، خدمات پر صوبائی سیلز ٹیکس، موٹر وہیکل ٹیکس، اسٹامپ ڈیوٹی، انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں بھاری وصولیوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت نے جاگیرداروں اور زراعت سے بھاری آمدن کمانے والے سیاستدانوں کو اس سال بھی ٹیکس میں چھوٹ فراہم کی ہے اور زراعت پر انکم ٹیکس وصولی کا ہدف 2ارب روپے رکھا ہے جو رواں مالی سال میں ایک ارب روپے تک محدود رہی ہے۔رواں مالی سال کے لیے صوبائی محاصل کا تخمینہ 185ارب 62کروڑ روپے رکھا گیا جسے نظر ثانی کے بعد 181ارب 3کروڑ 40لاکھ روپے کردیا گیا سندھ حکومت آئندہ مالی سال صوبائی ٹیکسوں اور نان ٹیکس ذرائع سے مجموعی طور پر 223ارب 26کروڑ روپے وصول کرے گی۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت آئندہ مالی سال براہ راست ٹیکسوں کی مد میں 16ارب 55کروڑ روپے، بالواسطہ ٹیکسوں کی مد میں 146ارب 8کروڑ روپے جبکہ غیر محصولاتی آمدن کی مد میں 60ارب 63کروڑ روپے وصول کرے گی۔سندھ حکومت نے محاصل کے تخمینہ جات میں پراپرٹی ٹیکس وصولیاں 3ارب48کروڑ اضافے سے 7ارب 68کروڑ روپے، غیرمنقولہ جائیداد اور کیپیٹل گین ٹیکس وصولی ایک ارب 95کروڑ روپے اضافے سے 5ارب 75کروڑ روپے کا ہدف ظاہر کیا ہے۔

سندھ حکومت صوبائی سیلز ٹیکس کی مد میں 20ارب روپے اجافے سے 120ارب روپے وصول کرے گی، صوبائی ایکسائز ٹیکسوں کی مد میں ایک ارب تیس کروڑ روپے اضافہ سے 6ارب روپے وصولیوں کا ہدف رکھا گیا ہے۔سندھ حکومت اسٹامپ ڈیوٹی کی مد میں آمدن میں آئندہ مالی سال 2ارب 57کروڑ روپے کا اضافہ کرے گی اور آئندہ مالی سال اسٹامپ ڈیوٹی کی مد میں 12ارب 7کروڑ روپے کی وصولیوں کا ہدف رکھا گیا ہے، موٹر وہیکل ٹیکس سندھ حکومت کی آمدن کا بڑ ا ذریعہ ہے رواں سال اس مد میں 6ارب 95کروڑ روپے وصول کیے گئے جو آئندہ مالی سال 8ارب روپے تک بڑھائے جائیں گے۔

سندھ حکومت غیرمحصولاتی آمدن کے ذریعے 60ارب 63کروڑ روپے وصول کرے گی۔ غیرمحصولاتی آمدن کے ہد ف میں بھی 10ارب 79کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ سندھ حکومت تفریحی ٹیکس کی مد میں 10کروڑ روپے وصول کرے گی بجلی پر صوبائی ٹیکس 2ارب 44کروڑ سے بڑھا کر 5ارب روپے کردی گئی ہے انفرااسٹرکچر سیس کی مد میں رواں مالی سال 46ارب50کروڑ روپے وصول کیے گئے جبکہ آئندہ مالی سال اس مد میں 55ارب روپے کی وصولیوں کا ہدف رکھا گیا ہے۔

سندھ میں زراعت کے شعبے سے انکم ٹیکس کی مد میں محض ایک ارب روپے وصول کیے گئے آئندہ مالی سال کے لیے 2 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا ہے، پراپرٹی ٹیکس کی مد میں سندھ نے 4ارب 20کروڑ روپے وصولی ظاہر کی ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس وصولی کا ہدف 3ارب 48کروڑ روپے بڑھاکر 7ارب 68کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے۔لینڈ ریونیو سے حاصل محصولات 65کروڑ روپے کی سطح پر برقرار ہیں پروفیشن اور ٹریڈز ٹیکس کی مد میں 38کروڑ 50لاکھ کی آمدنی ہوئی جو آئندہ مالی سال میں 47کروڑ 25لاکھ تک بڑھنے کا تخمیہ لگایا گیا ہے۔ کیپیٹل ویلیو ٹیکس غیرمنقولہ جائیداد پر 3ارب 80کروڑ روپے وصول کیا گیا آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اس مد میں 5ارب 75کروڑ روپے کی وصولیوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :