پاکستان نے بھی امریکی سفارت کاروں کی سفری سہولیات پر پابندی لگادی

امریکی سفارت کاروں کو بھی نقل و حمل سے پہلے دفتر خارجہ سے اجازت لینا ہوگی ،ْ پاکستانی دفتر خارجہ امریکی سفارتخانے کی اپنی اور رینٹ پر لی گئی گاڑیوں پر کالا شیشہ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی

جمعہ 11 مئی 2018 15:03

پاکستان نے بھی امریکی سفارت کاروں کی سفری سہولیات پر پابندی لگادی
واشنگٹن/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2018ء) امریکا میں پاکستانی سفارت کاروں پر سفری پابندی کے جواب میں پاکستان نے بھی امریکی سفارت کاروں کی سفری سہولیات پر پابندی لگادی۔دفتر خارجہ کی جانب سے نوٹی فکیشن کے مطابق امریکی سفارت کاروں کو بھی نقل و حمل سے پہلے دفتر خارجہ سے اجازت لینا ہوگی۔ذرائع کے مطابق پاکستانی ایئر پورٹس پر امریکی سفارتخانے کے سامان کی ترسیل کو ویانا کنونشن کے مطابق ڈیل کیا جائیگا جس کے تحت امریکی سفارتخانے کی آفیشل گاڑیوں پر نان ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ کی اجازت نہیں ہوگی اور کرایہ کی عمارتوں کے حصول اور تبدیلی کے لیے این او سی لینا ہوگا۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ امریکی سفارتخانے کی اپنی اور رینٹ پر لی گئی گاڑیوں پر کالا شیشہ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی اور سفارت کاروں کیلئے بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر فون سمز جاری نہیں کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری نوٹیفکیشن کو امریکی سفارتخانے کے ساتھ شیئر کیا جاچکا ہے۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں تنبیہ کی تھی کہ اگر ہمارے سفارتکاروں کو پاکستان میں آزاد نقل و حرکت کی اجازت نہ دی گئی تو امریکا میں پاکستانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت محدود کی جاسکتی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے یکم مئی سے پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا جس میں بعدازاں 10 روز کی توسیع کی گئی جس کی مدت ختم ہونے کے بعد پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت مشروط کردی۔امریکا کی جانب سے پاکستانی سفارت کاروں پر لگائی جانے والی سفری پابندی کے مطابق سفارت کار بغیر اجازت نامے کے 25 میل سے باہر نہیں جاسکیں گے اور اس سے زائد نقل و حرکت کے لیے انہیں اجازت نامہ سفر سے 5 روز قبل لینا ہوگا۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں پر پابندی کا اطلاق ان کے اہلخانہ تک بڑھا دیا گیا ہے۔