نیب خیبر پختونخوا کی کارکردگی قابل ستائش ہے، نیب کے افسران کو دوسروں کیلئے رول ماڈل بننا ہوگا ،ْجسٹس جاوید اقبال

ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے بدعنوانی عناصر کو آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائے گا، کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا ،ْچیئرمین نیب

جمعہ 11 مئی 2018 15:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2018ء) ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے بدعنوانی عناصر کو آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائے گا، کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔بلا خوف ود باؤ سب کا احتساب یقینی بنایا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈجاوید اقبال نے گزشتہ روز نیب خیبر پختونخوا کے دورے کے موقع پر افسران سے با ت چیت کر تے ہوئے کی۔

انہوں نے ڈی جی فرمان اللہ خان کی سربراہی میں نیب خیبر پختونخواکی کارکردگی کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ نیب کے افسران اپنے آپ کو رول ماڈل بنائیں اور سب سے پہلے اپنااحتساب کریں کیونکہ خود احتسابی کا عمل انسان کی بہتری کا ذریعہ بنتا ہے۔ اس موقع پر ڈی جی نیب خیبر پختونخوا فرمان ا للہ خان نے چیئرمین نیب کو بیورو کی کارکردگی اور اہم کیسز سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

کہ سال 2018 میں نیب کے پی کو 1996 شکایات موصول ہوئی جن میں سے 209 شکایتوں پر Verification کی گئی۔ 68 انکوائریاں اور 10 انوسٹیگیشن کی گئی۔ سال 2018 میں 16 ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور 10 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کی گئی۔اہم کیسزجن میںانجینئر امیر مقام ممبر قومی اسمبلی ناجائزاثاثہ جات کیس، ضلع ناظم پشاورکیس، کپٹن صفدرناجائز اثاثہ جات کیس، Cabinet Division کی کپٹن صفدر کو 9 ارب روپے رلیز کا کیس، خیبر پختونخوا احتساب کمیشن غیر قانونی بھرتیاں کیس، بلین ٹری سونامی کیس، ملک قاصم خان ممبر صوبائی اسمبلی ناجائزاثاثہ جات کیس، خیبر ٹیچنگ ہسپتال فنڈزکی خرد بردکیس، ہیلی کاپٹرکاغیر قانونی استعمال کیس، سیف اللہ فیملی34 آف شور کمپنیزکیس ، ارباب عالمگیر و عاصمہ عالمگیر ناجائز اثاثہ جات کیس اور مالم جبہ لیز کیس شامل تھے۔