ْمقبوضہ کشمیر ،ْ بھارتی پولیس نے میر واعظ کو گھر میں نظر بند اور قاضی یاسر کو گرفتار کرلیا

لوگوں کی جامع مسجد میں نماز جمعہ نہیں پڑھنے دی گئی ،ْقابض فورسز کے مظالم کیخلاف سمبل میں ہڑتال

جمعہ 11 مئی 2018 16:30

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فارو ق کو جمعہ کے روزسرینگر کے علاقے نگین میں اپنے گھر میں نظر بند کر دیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس کے ایک افسر نے ذرائع ابلا غ کو بتایا کہ میر واعظ کو نماز جمعہ کے بعد بھارت مخالف مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے نظر بند کیا گیا۔

سید علی گیلانی ، میر واعظ فاروق اور محمد یاسین ملک نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں نوجوانوں کے حالیہ قتل کے خلاف نماز جمعہ کے بعدمظاہروں کی کال دی تھی۔ بھارتی پولیس نے امت اسلامی کے سربراہ قاضی احمد یاسر کو ضلع اسلام آباد کے علاقے مومن آباد سے اسوقت گرفتار کر لیا جب وہ آزادی کے حق میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کیلئے ڈورو جا رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہیں گرفتار کے بعد اسلام آباد کے صدر تھانے میں نظر بند کیا گیا۔انتظامیہ نے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر کے پارمپورہ ، خانیار، نوہٹہ، صفاکدل، مہاراج گنج اور رینہ واری تھانوں کی حدود میں آنے والے علاقوں میں سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔گاڑیوں کی آمد و رفت کو روکنے کیلئے سڑکوں پر ناکے لگائے گئے تھے اور خار دار تاریں بچھائی گئی تھیں۔

طلباء کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے ضلع سرینگر میں تمام کالجزبند کر دیے گئے تھے۔میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ قابض انتظامیہ نے ایک بار پھر لوگو ں کو جامع مسجد میں نماز جمعہ پڑھنے سے روکنے کیلئے اسے سیل کر دیا۔انہوں نے لکھا کہ جبر و استبدادکے ہتھکنڈو ں سے کشمیریو ں کی خواہشات کو دبایا نہیں جاسکتا۔ دریں اثناقابض بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سمبل میں جمعہ کے روز مکمل ہڑتال کی گئی۔

دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔ ٹریڈرز فیڈریشن سمبل نے قصبے میں احتجاجی دھرنا بھی دیا ۔ بھارتی فوجیوں نے جمعرات کو سمبل میں طلباء کے ایک پرامن مظاہرے پر پیلٹ چلائے تھے اور آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی تھی۔ پیلٹ لگنے سے عبدالرشید وانی نامی ایک دکاندار شدید زخمی ہوا تھا جسے سرینگرکے صورہ ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔