انتخابات سے قبل صرف ایک جماعت یا خاندان کو ٹارگٹ کر لینا قابل قبول نہیں ، راجہ جاوید اخلاص

نیب شریف خاندان کو ٹارگٹ کر رہی ہے، چئیرمین نیب نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر کسی نے میرے کام میں دخل اندازی کی کوشش کی تو استعفیٰ دیکر گھر چلا جائوں گا،نواز شریف پر صرف ایک خبر کی بنیاد پر بغیر ثبوت کے الزام لگا دینا بہت سنگین ہے ، اس کی تحقیقات ہونی چاہییے،مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 11 مئی 2018 18:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مئی2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی راجہ جاوید اخلاص نے کہا ہے کہ انتخابات سے قبل صرف ایک جماعت یا خاندان کو ٹارگٹ کر لینا قابل قبول نہیں ہے، نیب شریف خاندان کو ٹارگٹ کر رہی ہے، چئیرمین نیب نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر کسی نے میرے کام میں دخل اندازی کی کوشش کی تو استعفیٰ دیکر گھر چلا جائوں گا،نواز شریف پر صرف ایک خبر کی بنیاد پر بغیر کسی ثبوت کے الزام لگا دینا بہت سنگین ہیجس کی تحقیقات ہونی چاہییے۔

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چئیرمین نیب نے گزشتہ دنوں پارلیمنٹ کی کمیٹی کو کو ان کیمرہ بریفنگ دی تھی جس میں انہوںنے اپنی ذمہ داریاں اور ماضی کے کارناموں کا تفصیلی ذکر کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس وقت کہا تھا کہ اگر کسی نے میرے کام میں دخل اندازی کی کوشش کی یا نیب اپنے منشور سے ہٹا تو میں استعفیٰ دیکر گھر چلا جائوں گا۔

اس وقت بھی ارکان نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ نیب صرف شریف خاندان کے خلاف کاروائیاں کر رہا ہے جس کی چئیرمین نیب نے نفی کی تھی اور یقین دہانی کرائی کرائی تھی کہ نیب صرف اور صرف قانون کے مطابق کام کرے گا۔ لیکن ہمیں یہ تحفظات ہیں کہ نیب کے دعوے صرف باتوں کی حد تک ہیں اور حقیقت میں وہ شریف خاندان کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) غیر جانبدار احتسا ب پر یقین رکھتی ہے لیکن انتخابات سے قبل صرف ایک جماعت یا خاندان کو ٹارگٹ کر لینا قابل قبول نہیں ہے۔

نواز شریف اس ملک کے 3بار وزیر اعظم رہ چکے ہیں اور ایک بڑی سیاسی جماعت کے لیڈر ہیں، ان پر صرف ایک خبر کی بنیاد پر بغیر کسی ثبوت کے الزام لگا دینا بہت سنگین ہے جس کیلئے چئیرمین نیب جوابدہ ہیں۔ یہ تاثر دینا کہ صرف سیاستدان ہی کرپٹ ہیں درست نہیں ہے۔ قائد اعظم کے نظریات کو اس ملک کے اندر شروع سے نہیں اپنا گیا اور جمہوریت کی بجائے خفیہ طاقتیں اقتدار حاصل کرنے میں لگی رہیں۔ اگر ہم نے اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے تو ملک کے اندر وسیع پیمانے پر انتشار پھیلے گا