ایوان بالا میں مہاجرین کی سمگلنگ کی روک تھام ،بچوں کے تحفظ و نگہداشت اور کمر عمر بچوں کیلئے فوجداری نظام انصاف کے ترمیمی بل سمیت 13 بل متفقہ طور پر منظور

جمعہ 11 مئی 2018 20:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2018ء) ایوان بالا میں مہاجرین کی سمگلنگ کی روک تھام ،بچوں کے تحفظ و نگہداشت اور کمر عمر بچوں کیلئے فوجداری نظام انصاف کے ترمیمی بل سمیت 13 بل متفقہ طور پر منظور کئے گئے ہیں 12 بل حکومت کی جانب سے جبکہ ایک بل پرائیویٹ ممبر کی جانب سے پیش کیا گیا تھا جمعہ کے روز ایوان بالا میں وزیر قانون بشیر احمد ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی جانب سے منظور شدہ مہاجرین کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے قانون وضح کرنے کا بل پیش کیا گیا جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیاوفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑ کی جانب سے مصیبت زدہ اور قید خواتین فنڈ ایکٹ 1996 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا گیا جسے متفقہ طورپر منظور کیا گیا وفاقی وزیر کی جانب سے کم عمر بچوں کے لئے فوجداری نظام انصاف کے لئے قانون وضح کرنے کا بل اور اسلام آباد میں بچوں کے تحفظ اور نگہداشت کے لئے قانون وضح کرنے کا بل پیش کیا گیا تینوں بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیاوفاقی وزیر تعلیم برائے تعلیم بلیغ الرحمن کی جانب سے انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بہاولپور کو بطور ڈگری عطا کرنے کا ادارہ کے قیام کے قانون سازی کا بل پیش کیا گیا جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے ہاوس بلڈنگ فائنانس کارپوریشن ایکٹ 1952 کی تنسیخ کا بل منظوری کیلئے پیش کیا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا فیڈرل ایمپلائز بینو ویلینٹ فنڈ اور گروپ انشورنس ایکٹ 1969 میں مزید ترمیم کا بل منظور مذکورہ بل رانا محمد افضل نے پیش کیا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیاادارہ برائے فن و ثقافت کے قیام کے لئے قانون وضح کرنے کا بل وزیر تعلیم بلیغ الرحمان کی جانب سے پیش کیا گیا بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا سینٹ اجلاس میں تعزیرات پاکستان 1860 اور مجموعی فوجداری 1898 میں مذید ترمیم کا بل سینٹر سسی پلیجو نے پیش کیا بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

۔۔۔اعجاز خان