سرگودھا:ناقص منصوبہ بندی اور سیاسی مداخلت

ضلع بھر میں عطائیت کے خاتمہ کی مہم بری طرح فلاپ، سرکاری ہسپتال بھی عطائیت کے مرکز میں تبدیل

جمعہ 11 مئی 2018 20:34

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2018ء) ناقص منصوبہ بندی اور سیاسی مداخلت کے باعث جہاں ضلع بھر میں عطائیت کے خاتمہ کی مہم بری طرح فلاپ ہو چکی ہے وہاں سرکاری ہسپتال بھی عطائیت کے مرکز میں تبدیل ہو کررہ گئے ہیں، ذرائع کے مطابق ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے دو ماہ قبل ہونیوالے کریک ڈائون میں سیل کئے گئے عطائی کلینکس اور قوائد وضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب میڈیکل سٹورز بھاری جرمانوں کی وصولی کے بعدلگ بھگ تمام کے تمام ڈی سیل ہو چکے ہیں، اور یہاں فرضی کوالیفائیڈ ڈاکٹرز کے ناموں پرپھر سے انسانی جانوں سے کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے دوسری جانب مشاہدہ میں یہ بات بھی آئی ہے کہ سول و رورل ڈسپنسریوں، بیشتر بنیادی مراکز صحت یہاں تک کہ 24/7ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی جگہ ڈسپنسرز یا نچلہ عملہ مریضوں کو چیک کرنے کے ساتھ ساتھ ادویات بھی فراہم کر رہا ہے ، اس عمل کو محکمہ صحت خود ہی غیر قانونی قرار دے چکا ہے مگر اس کے باوجود یہ سلسلہ جاری اور عطائیت کے مترادف ہے،ایسے سرکاری ہسپتالوں کی ایک لمبی فہرست ہے جہاں ڈاکٹر اکثر اوقات غائب رہتے ہیں یا دیگر سے آ کر جلدی چلے جاتے ہیں اور عملہ مرض کی تشخیص کی بجائے مریضوں کی جانوں سے کھیل رہا ہے ،اس طرح سرگودھا میں عطائیت کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے اور حکومتی رٹ کا قیام ایک سوالیہ نشان بن کر رہ گیا ہے ، شہریوں نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :