نواز شریف ،شاہد خاقان عباسی اورخورشید شاہ نے قومی اداروں میں اچھے لوگ لے ہی لئے تھے تو اب کیوں پریشان ہیں، ڈاکٹر ارباب غلام رحیم

جمعہ 11 مئی 2018 22:12

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2018ء) پیپلز مسلم لیگ کے مرکزی صدر ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ،موجودہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اپنی مرضی سے یا کسی کے مشورے سے اگر قومی اداروں ، سپریم کورٹ ، الیکشن کمیشن اور نیب میں اچھے لوگ لے ہی لئے تھے تو اب کیوں پریشان ہیں ، انہیںکو تو خوش ہونا چاہئے کہ ان اداروں کے لوگ جو ان کی پسند سے لئے گئے تھے وہ اداروں کو صحیح اور میرٹ پر چلا رہے ہیں اور وہ کسی کی سفارش یا دبائو میں نہیں آ رہے ہیں، ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے اپنے بیان میں مزید کہاکہ حالانکہ ہمارے ملک میں یہ نظام رائج نہیں ہے لوگ احسانوں کے تلے دب کر اپنے محسنوں کو سپورٹ کر تے ہیں یا پیسے کی لالچ یا کسی پوسٹنگ کی لالچ میں بہہ جاتے ہیں، اس دفعہ اگر ملک میں یہ نہیں ہو رہا ہے اور اگر قانون کا سیکریٹری رہنے والا اپنی اہلیت کی بنیاد پر چیف جسٹس بن گیا ہے اور وہ اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کر رہا ہے تو میاں صاحب اپنے احسان کیوں جتا رہے ہیں اگرچیئرمین نیب چوہدری قمر زماں نہیں بن رہا ہے اور وہ ریاست کے ساتھ کھڑا ہے تو اس کو اسمبلی میں کھڑے ہو کر وزیر اعظم خاقان عباسی کیوں یاد دلاتے ہیں کہ میں نے اور خورشید شاہ نے آپس میں مشورہ کر کے ان کو مقرر کیا ہے،انہوں نے کہاکہ چیئرمین نیب کا تو یہ بڑا پن ہے کہ وہ غیر جانبدار ہوکر اختیارات کے مطابق کام کر رہا ہے اور اس طرح سے غیر متعلقہ چیئرمین الیکشن کمیشن بشمول الیکشن کمیشن بھی اپنی ذمہ داریاں خوش اصلوبی سے پوری کر رہی ہیں، چیف آف آرمی اسٹاف کو بھی میاں محمد نواز شریف نے مقرر کیا تھا مگر ملک کے مفاد کی خاطر وہ بھی ریاست اور ملک کے ساتھ کھڑے ہیں نہ ہی وہ کسی کے احسان تلے دبا ہے یہ میاں صاحب کو پہلی مرتبہ اس طرح کا رواج نظر آیا ہے اس لئے میاں صاحبان پریشان ہیں اس دفعہ ملک کے اندر کوئی باہر کا پریشر بھی نہیں لیا جا رہا ہے، کرپشن مافیا گوڈ فادر ، سسلین مافیا کی طرح کا احتساب کر کے اگر ملک کے پیسے واپس لائے جا رہے ہیں تو اس میں کونسا گناہ کر رہے ہیں ۔