سپریم کورٹ کی جانب سے بحریہ ٹائون کو غیر قانونی قرار دینے کے فیصلے پر انڈیجینئس رائیٹس الائنس کا اطمینان کا اظہار

جمعہ 11 مئی 2018 23:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2018ء) سپریم کورٹ کی جانب سے بحریہ ٹائون کو غیر قانونی قرار دینے کے فیصلے پر انڈیجینئس رائیٹس الائنس کا اطمینان کا اظہار، تفصیلی فیصلے کا جائزہ، خدشات کا تحفظات اور دور رس نتائج کا بغور مطالعہ، کے فور کے منصوبے کے نقشے میں تبدیلی اور پرانے گوٹھوں کو مسمار کرنے کی سازش قرار، بحریہ ٹائون اور کے فور منصوبے میں تبدیلی کے خلاف جدوجہد تیز کرنے کا اعلان، آئندہ انتخابات میں الائینس کے بھرپور حصہ لینے کے لیئے ہم خیال جماعتوں سے مشاورت کرنے کا فیصلہ، انڈیجینئس الائنس کے اجلاس میں تمام ذمہ داران کی شرکت، تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے بحریہ ٹائون کو غیر قانونی قرار دینے، ایم ڈی اے کی گیارہ ہزار ایکڑ زمین الاٹ کرنے اور مختلف علاقوں سے زمین کے غیر قانونی ٹرانسفر کے متعلق فیصلے آنے پر کراچی انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی جانب سے اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے، گذشتہ روز ملیر کے مراد جعفر گوٹھ میں معنقدہ جنرل کائونسل اجلاس یوسف مستی کان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں گل حسن کلمتی، خدا ڈنو شاھ، عبدالخالق جونیجو، الاہی بخش بکک، شعیب بلوچ، حفیظ بلوچ، سامی میمن، حمزو پنہور، رخمان گل پالاری، امر گل، علی مستوئی، غلام اکبر گبول، روشن علی، بلال گلدانی، یونس خاصخیلی ودیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو وسائل زمین پر بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیئے جدوجہد کرنے والی تنظیموں کو باالخصوص انڈیجینئس رائیٹس الائنس کی اخلاقی فتح قرار دیا گیا، او فیصلے کی روشنی میں مستقبل میں پیدا ہونے والے تحفظات ، علاقے کو خطرہ، قانونی پیچیدگیوں اور ان کا سامنہ کرنے کے لیئے تفصیلی غور و خوث کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ کورٹ کی ہدایات کے مطابق نیب کی تحقیقات کے دوران 49گواہان کو پیش ہونے کی ہدایات کی گئی ہیں جن میں 47 جن میں محکمہ روینیو سمیت دیگر سرکاری اداروں کے ملازمین جبکہ مقامی طور پر فیض محمد گبول جو وفات پاچکے ہیں اور الائنس کے سابقہ عہدیدار سلیم بلوچ کے نام شامل ہیں، اس موقع پر نیب کو بحریہ ٹائون کے قیام کے باعث ہونے والے ماحولیاتی اور انسانی سمیت تاریخی علاقوں کو نقصانات کے متعلق ایک تفصیلی خط تحریر کیا جائے گا، اجلاس میں پانی کے میگا پروجیکٹ کے فور منصوبے کا بھی جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ کے فور کے پرانے نقشے میں تبدیل کرکے پانی کا بڑے پیمانے پر رخ بحریہ کی طرف موڑ دیا گیا ہے، جس سے راستے میں آنے والے صدیوں سے آباد گوٹھوں کو مسمار کرنے کے لئیے کوششیں کی جارہی ہیں جو عمل قابل مذمت ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بحریہ ٹائون اور کے فور منصوبے میں تبدیلی کے خلاف جدوجہد کو موثر اور مزید تیز کر دیا جائے گا دوسری جانب 2018 کے انتخابات میں انڈیجینئش رائیٹس الائینس کی جانب سے بھرپور حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کراچی سمیت سندھ بھر کی ہم خیال سیاسی و سماجی تنظیموں سے مشاورت کی جائے گی۔