کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے بدعنوان عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،

کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا، بلا خوف و دبائو سب کا احتساب یقینی بنایا جائے گا چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی نیب خیبرپختونخوا کے دورے کے موقع پر افسران سے بات چیت

جمعہ 11 مئی 2018 23:31

کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے بدعنوان عناصر سے آہنی ہاتھوں سے ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مئی2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے بدعنوان عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا، بلا خوف و دبائو سب کا احتساب یقینی بنایا جائے گا۔وہ گزشتہ روز نیب خیبرپختونخوا کے دورے کے موقع پر افسران سے بات چیت کر رہے تھے۔

چیئرمین نیب نے ڈی جی فرمان اللہ خان کی سربراہی میں نیب خیبرپختونخوا کی کارکردگی کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ نیب کے افسران اپنے آپ کو رول ماڈل بنائیں اور سب سے پہلے اپنا احتساب کریں کیونکہ خود احتسابی کا عمل انسان کی بہتری کا ذریعہ بنتا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈی جی نیب خیبرپختونخوا فرمان اللہ خان نے چیئرمین نیب کو بیورو کی کارکردگی اور اہم کیسز سے آگاہ کیا کہ سال 2018میں نیب کے پی کو 1996شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 209شکایتوں پر ویریفکیشن کی گئی،68انکوائریاں اور دس انوسٹیگیشن کی گئیں، سال 2018میں 16ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور دس ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے گئے، اہم کیسز جن میں انجینئر امیر مقام ممبر قومی اسمبلی ناجائز اثاثہ جات کیس، ضلع ناظم پشاور کیس، کیپٹن صفدر ناجائز اثاثہ جات کیس، کیبنٹ ڈویژن کی کیپٹن صفدر کو 9ارب روپے لیز کا کیس، خیبرپختونخوا احتساب کمیشن غیر قانونی بھرتیاں کیس، بلین ٹری سونامی کیس، ملک قاسم خان ممبر صوبائی اسمبلی ناجائز اثاثہ جات کیس، خیبر ٹیچنگ ہسپتال فنڈز کی خرد برد کیس، ہیلی کاپٹر کا غیر قانونی استعمال کیس، سیف اللہ فیملی34آف شور کمپنیز کیس، ارباب عالمگیر و عاصمہ عالمگیر ناجائز اثاثہ جات کیس اور مالم جبہ لیز کیس شامل تھے۔