بدعنوان عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، چیئرمین نیب

بدعنوانی کا خاتمہ کیا جائے گا، بلاخوف و دباؤ احتساب کو یقینی بنانا ہوگا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

ہفتہ 12 مئی 2018 00:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2018ء) چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوان عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔نیب آفس پشاور میں اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب خیبر پختونخوا کی کارکردگی کو تسلی بخش ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ کیا جائے گا، بلاخوف و دباؤ احتساب کو یقینی بنانا ہوگا۔

اجلاس میں چیئرمین نیب کو بریفنگ دی گئی کہ 68 انکوائریاں اور 10 انویسٹی گیشنز کی گئی ہیں، امیر مقام اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف بھی کرپشن کیسز جاری ہیں۔ایک اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 2018 میں نیب خیبرپختونخوا کو ایک ہزار 996 درخواستیں موصول ہوئیں۔

(جاری ہے)

نیب اعلامیے میں بتایا گیا کہ احتساب عدالت میں 10 ریفرنسز دائر ہیں جبکہ 16 ملزمان گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

یاد رہے کہ 8 مئی کو نیب کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا تھا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر بھارت بھیجنے کی میڈیا رپورٹ پر نوٹس لے کر جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے۔نیب کے نوٹس لینے کے بعد ورلڈ بینک کی اپنی رپورٹ پر وضاحت کے بعد حکومتی حلقوں کی جانب سے چیئرمین نیب کے اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی اسمبلی اجلاس کے دوران چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا جب کہ نواز شریف نے کہا کہ آمروں کے دور میں بھی ایسا نہیں دیکھا جو آج ہورہا ہے، چیئرمین نیب کے معاملے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔آج اسلام آباد کی احتساب عدالت کے کمرے میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کے دوران نواز شریف نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی جانب سے جاری ہونے والا اعلامیہ چھوٹا نہیں بلکہ کافی سنجیدہ معاملہ ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ چھوٹا نہیں بلکہ کافی سنجیدہ معاملہ ہے، اس سے زیادہ اب حالات کیا خراب ہوں گے، آمروں کے دور میں بھی ایسا نہیں دیکھا جو ہو رہا ہے۔