جنوبی ایشیا میں ماحولیاتی تبدیلیاں،

بھارت میں حالیہ طوفان بادوباراں سے تباہی جیسے واقعات بار بار پیش آسکتے ہیں، برطانوی ماہرین ماحولیات کا انتباہ

ہفتہ 12 مئی 2018 12:12

لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2018ء) برطانوی ماہرین ماحولیات نے جنوبی ایشیا میں ریگستانوں کے بڑھنے، درجہ حرارت میں اضافے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجہ میں طوفان بادوباراں سے بھارت میں ہونے والی حالیہ تباہی جیسے واقعات بار بار پیش آنے کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیاں خطے میں قحط سالی کے خطرات میں بھی اضافہ کر رہی ہیں۔

بھارت میں آنے والے طوفان بادو باراں کے دوران ہوا کا شدید عمودی دباؤ دیکھا گیا جس کو ’’ڈاؤن برسٹ‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ صورتحال عموماً درجہ حرارت میں تیزی سے اضافے کے بعد پیدا ہوتی ہے اور اس کے عمارات پر زیادہ تباہ کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس صورتحال کا خطرناک پہلو یہ ہے کہ اس میں تیز بارش کے ساتھ ساتھ شدید گرج چمک ہوتی ہے اور آسمانی بجلی گرنے سے جانی و مالی نقصان ہوسکتا ہے، فضا میں نمی اس صورتحال کے پیدا ہونے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ ریگستان ہونے کا مطلب زیادہ تباہ کن اور شدید طوفان ہیں اور بھارت کی جن ریاستوں میں حالیہ طوفانوں سے تباہی ہوئے وہاں ریگستانوں کے رقبہ میں مختلف وجوہات کی بنا پرمسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔گذشتہ دنوں صوبہ سندھ کے شہر نواب شاہ میںدرجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جو اپریل کے مہینے میں ایک ریکارڈ ہے۔