مقامی طور پر تیار ہونے والی کاروں، کمرشل گاڑیوں، وین اور جیپ کی قیمتوں میں اضافے کے باجود سالانہ پیداوار 23 فیصد اضافہ

اپریل میں 25 ہزار 567 یونٹس کا اضافہ ہوا جو سالانہ اعتبار سے 39 فیصد سیل ہے، پی ایس ایم سی ایل کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا،،پی ایس ایم سی ایل

ہفتہ 12 مئی 2018 19:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2018ء) مقامی طور پر تیار ہونے والی کاروں، کمرشل گاڑیوں، وین اور جیپ کی قیمتوں میں اضافے کے باجود سالانہ پیداوار 23 فیصد اضافے کے ساتھ 2 لاکھ 18 ہزار 301 یونٹس رہی جبکہ گزشتہ سال 1 لاکھ 77 ہزار 463 یونٹس رہی تھیں۔پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی اے ایم ای) کے مطابق اپریل میں 25 ہزار 567 یونٹس کا اضافہ ہوا جو سالانہ اعتبار سے 39 فیصد سیل ہے، پاک سوزکی موٹرز لمیٹڈ (پی ایس ایم سی ایل) کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

پی ایس ایم سی ایل کی سیل میں 61 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا اور اپریل کے مہینے میں راوی، ویگن آر کی طلب میں دگنی ہو گئی۔مالی سال 18-2017 کے پہلے دس ماہ میں کمپنی کی مجموعی فروخت میں 1 لاکھ 22ہزار 75 یونٹس تک جا پہنچی جبکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) سیل کے اعبتار سے دوسرے نمبر پر ہی اور 6 ہزار 183 یونٹس فروخت کرکیے، ہائی لیکس اور کرولا کی سیل میں 6 اور 4 فیصد اضافہ رہا جبکہ مالی سال 18 کے ابتدائی 10 ماہ میں آئی ایم سی کی سیل میں 2 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ہونڈا اٹلیس کار (ایچ اے سی) نے 4 ہزار 603 یونٹس فروخت کرکے اپنی سیل میں 31 فیصد اضافہ کیا۔اس حوالے سے بتایاگیا کہ متوسط طبقے میں سٹی کی مقبولیت کی وجہ سے گروتھ میں غیر معمولی اضافہ ہوا، گزشتہ بر 31 ہزار 639 یونٹس فروخت کیے گئے جبکہ مالی سال 18 کے ابتدائی 10 ماہ میں 43 ہزار 616 یونٹس فروخت ہوئے۔ٹریکٹر پر 5 فیصد سیلز ٹیکس کمی کے باعث سیلز میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔الغازی ٹریکٹرز کی پیداوار میں 35 فیصد اور ملت کی پیداوار میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔ٹریکٹر کی سالانہ فروخت جولائی 2017 سے اپریل 2018 میں 60 ہزار 239 یونٹس کی رہی جو کہ سیلز کے اعتبار سے 34 فیصد اضافہ ہے۔۔

متعلقہ عنوان :