بھارت جبر واستبداد کے ذریعے کشمیریوں کو آزادی کی جدوجہد سے نہیں روک سکتا

مشترکہ حریت قیادت کی سرینگر میں پابندیوں کے نفاذ کی مذمت

ہفتہ 12 مئی 2018 19:54

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں پابندیوں کے نفاذ،لوگوں کی جامع مسجد میں جمعہ کی نماز پڑھنے سے روکنے ، حریت رہنمائوں کو نظر بند رکھنے اور پورے جنوبی کشمیرکو ایک فوجی قلعے میں تبدیل کرنے پر کٹھ پتلی انتظامیہ کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشترکہ قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز نہتے کشمیری نوجوان کو قتل کر رہی ہیں اور کسی کو اس منصوبہ بند نسل کشی کے خلاف پر امن احتجاجی کی بھی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوںنے کہا کہ بھارت اور مقبوضہ علاقے میں اس کی کٹھ پتلیوں کو یہ بات ذہن نشیں کرنی چاہیے کہ جبر و استبداد کے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کو آزاد ی کی جدوجہد سے نہیں روکا جاسکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوا ظلم وستم کشمیریوں کے جذبہ آزادی میں مزید تقویت کا باعث بنتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جسے وہ مقصد کے حصول تک جاری رکھیں گے۔مشترکہ قیادت نے بھارتی فوج کے سربراہ بپن راوت کے کشمیر بارے حالیہ بیان پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ راوت کو یہ بات تسلیم کرنی چاہیے کہ فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کو ہرگز زیر نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے جسے جنگ سے نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ بپن راوت نے کہا تھا کہ کشمیری یہ بات سمجھ لیں کہ وہ بھارت سے آزادی حاصل نہیں کر سکتے۔