پاکستان میں فروغ عربی کیلئے پر عزم ہیں،قیام پاکستان کے فورا بعد عربی زبان کے فروغ کیلئے منظم کوششیں ہو تی تو آج فرقہ واریت اور دہشت گردی کا جن قابو سے باہر نہ ہوتا، موجودہ دور میں عربی کے فروغ کے لئے سعودی اور پاکستانی اداروں کا اشتراک نہ صرف خوش آئند ہے بلکہ وقت کی ضرورت بھی ہے اور اس کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے

سعودی سفیر نواف سعید مالکی کی تقریب میں گفتگو

ہفتہ 12 مئی 2018 22:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 مئی2018ء) پاکستا ن میں سعودی سفیر نواف سعید مالکی نے کہا ہے کہقیام پاکستان کے فورا بعد عربی زبان کے فروغ کیلئے منظم کوششیں ہو تی تو آج فرقہ واریت اور دہشت گردی کا جن قابو سے باہر نہ ہوتا۔ موجودہ دور میں عربی کے فروغ کے لئے سعودی اور پاکستانی اداروں کا اشتراک نہ صرف خوش آئند ہے بلکہ وقت کی ضرورت بھی ہے اور اس کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار سعودی سفیر نے عربی زبان کے اساتذہ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوںنے انسٹی ٹیوٹ آف عریبک لینگویج کو سعودی حکومت کی جانب سے تعریفی سرٹیفیکیٹ اور یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔ انسٹی ٹیوٹ آف عریبک لینگویج کے پرنسپل ڈاکٹر عبیدالرحمن بشیر نے کہا کہ فروغ عربی کیلئے پاکستانی اور سعودی اشتراک خوش آئند ہے اور ان سرکاری اور نجی سطح پر اداروں کو ان کاوشوں سے فائدہ اٹھانا چاہئے اور اس ضمن میں ایک مضبوط حکمت عملی تشکیل دینی چاہئے تاکہ سرکاری جامعات کے ساتھ ساتھ دینی مدارس بھی عربی کو ترقی دے سکیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں عربی زبان کی تعلیمی سطح پر بہتری ابھی تک توجہ طلب ہے، خصوصا عربی زبان کے ا ساتذہ کے معیار کی بہتری ایک بنیادی چیلنج ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ کنگ عبداللہ سنٹر فار دی پروموشن آف عریبک لینگویج کے روح رواںڈاکٹر عبداللہ صالح وشمی پاکستان میں فروغ عربی کیلئے تربیت اساتذہ کے ساتھ ساتھ پاکستانی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے عربی کے نصاب کی تیاری پر بھی توجہ دیں گے۔ ایسی مفید پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنایا جائے اور نجی اداروں کے ساتھ تعاون کو بھی اولیت دی جائے۔

متعلقہ عنوان :