امریکی سفارت کاروں پر پابندی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں ،سراج الحق

پاکستان ایک آزاد ملک ہے، امریکہ کے ساتھ غلام اور آقا کے طرز پر تعلقات قبول نہیں ،ہماری خارجہ پالیسی میں بڑی دراڑیںہیں، 4سال سے وفاقی وزیر خارجہ نہیں تھا جب بنایاگیا تو وہ نااہل ہوگیا ،بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ پانی اور بے روزگاری کا ہے ،سال اور مہینے بدلے مگر کوئٹہ کے حالات نہیں بدلے امیر جماعت اسلامی کا پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 12 مئی 2018 22:49

امریکی سفارت کاروں پر پابندی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں ،سراج الحق
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 مئی2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان اور مرکزی سینئر نائب صدر متحدہ مجلس عمل پاکستان سینیٹرسراج الحق نے امریکی سفارت کاروں پر پابندی عائد کئے جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے امریکہ کے ساتھ غلام اور آقا کے طرز پر تعلقات قبول نہیں ،ہماری خارجہ پالیسی میں بڑی دراڑیں موجود ہیں 4سال سے وفاقی وزیر خارجہ نہیں تھا جب بنایاگیا تو وہ نااہل ہوگیا ،بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ پانی اور بے روزگاری کا ہے ،سال اور مہینے بدلے مگر کوئٹہ کے حالات نہیں بدلے ،چیف جسٹس کہاں کہاں جائیںگے ،کوئٹہ ہو یا پھر پشاور اور کراچی سمیت ملک کے دیگر شہر وں میں پورا اوے کا اوا ہی بگڑا ہواہے ،متحدہ مجلس عمل کا قیام ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرکار کیخلاف ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولاناعبدالحق ہاشمی ،مولاناہدایت الرحمن ،مولاناعبدالکبیر شاکر ،جمعیت علماء اسلام کے رہنماء اور سابق اسپیکر سید مطیع اللہ آغا ،علامہ جمعہ اسدی ،عبدالقدوس ساسولی ،مولاناانوارالحق حقانی ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹرسراج الحق کاکہناتھاکہ وہ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور متحدہ مجلس عمل کے رہنماء مولاناعبدالغفور حیدری کی دعوت پر منگچر آئے اور جلسے میں شرکت کی ۔انہوں نے کوئٹہ میں پیش آنے والے حالیہ واقعات کی مذمت کی اور کہاکہ اربوں روپے سیکورٹی کیلئے مختص ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی کوئٹہ شہر میں امن وامان کا قیام عمل میں نہیں لیاجاسکاہے افسوس ہے کہ سال مہینے بدلتے ہیں مگر کوئٹہ کے حالات نہیں بدلے اور یہاں کی شہریوں کو امن نصیب نہیں ہوا انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان کہاں کہاں جائیںگے پشاور ہو یا کوئٹہ کراچی ہو یا لاہور سمیت اور شہر تمام میں ہسپتالوں سمیت دیگر اداروں میں اوے کا اوا ہی بگڑا ہواہے انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے بلوچستان میں قبائلی دشمنیوں اور جھگڑوں کے باعث امن وامان کی صورتحال خراب ہے لیکن تمام تر صورت حال پر حکومت خاموش تماشائی کاکرداراداکررہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہر طرف کرپشن کا دوردورہ نظرآتاہے آپ سیاست کو دیکھیں تو کرپشن اور اداروں پر نظر ڈالیں تو کرپشن ہوتانظرآتاہے انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں حالیہ واقعات میں 23افراد لقمہ اجل بنے ہیں لیکن حکومت نے افسوسناک واقعات کی روک تھام کیلئے کسی قسم کا کردارادانہیں کیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے بڑے مسائل میں پانی کی قلت اور بے روزگاری شامل ہے یہ صوبہ معدنیات سے مالامال ہے لیکن کرپٹ قیادت کی وجہ سے سب سے زیادہ غربت اور بے روزگاری بلوچستان میں ہی موجود ہے بہت زیادہ معدنیات کے باوجود بھی بلوچستان کی پسماندگی کو دور نہیں کیاجاسکاہے اس کے علاوہ مس مینجمنٹ کے باعث بلوچستان میں وعدے وفا نہیں ہوسکے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی اداروں کی سروے کے مطابق سب سے زیادہ بے روزگاری یہاں ہے ۔بلکہ سب سے زیادہ بچے بھی بلوچستان میں ہی سکولوں سے باہر ہیں عوام کو تعلیم ،علاج اور دیگر ضروریات زندگی تک میسر نہیں ۔امیر جماعت اسلامی کاکہناتھاکہ پاکستان کی جانب سے امریکی سفارت کاروں پر عائد کئے جانے والی پابندیوں کی ہم حمایت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دنیا کی تمام ممالک کے ساتھ پاکستان کی برابری کے بنیاد پر تعلقات قائم ہوں ہمیں غلام اور آقا جیسے تعلقات قابل قبول نہیں کیونکہ امریکہ پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا خود وہاں کے لوگ اور پروفیسرز کاکہناہے کہ امریکہ ایک ایسا ملک ہے جس پرکبھی اعتماد نہیں کیا جاسکتاامریکہ نے ہمیشہ پاکستان کو دھوکے میں رکھاہے انہوں نے کہاکہ ملکی خارجہ پالیسی میں بہت زیادہ نقائص اور بڑی دراڑیں موجود ہیں پہلے تو 4سال تک ملک کا وزیر خارجہ نہیں تھا جب خواجہ آصف کو وزیر خارجہ بنادیاگا تو وہ عدالت کے ذریعے نااہل ہوگیاہے انہوں نے کہاکہ 13مئی کو مینار پاکستان پر متحدہ مجلس عمل کا جلسہ عام ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیاجائے گا انہوں نے دعویٰ کیاکہ آئندہ انتخابات میں متحدہ مجلس عمل مد مقابل تمام جماعتوں کو شکست فاش کریگی متحدہ مجلس عمل کا قیام ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرکار کے مقابلے کیلئے عمل میں لایاگیاہے ،انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو عشروں سے حکومت میں رہنے والی سیاسی جماعتوں کا کردار اور طرز سیاست عوام پر عیاں ہوچکاہے ہم کل کی بات کررہے ہیں متحدہ مجلس عمل کا ایک بھی رہنماء اور عہدیدار بھی نیب زدہ نہیں ہے نہ ہی کوئی کرپشن میں ملوث ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انہیں میڈیا کے ذریعے معلوم ہواہے کہ خرم دستگیر کووزیردفاع کے ساتھ پاکستان کا وزیر خارجہ بھی بنادیاگیاہے ان کی جانب سے عسکری اور سیاسی قیادت کے درمیان تنائو کے متعلق بیان پر کچھ نہیں کہہ سکتا اس سلسلے میں ان کو ہی معلوم ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت سے خیبرپشتونخوامیں اس لئے علیحدہ ہوئے کیونکہ متحدہ مجلس عمل بننے کے بعد ہم اخلاقی طور پر حکومت کا حصہ رہنے کو صحیح نہیں سمجھتے تھے ۔