ایران میں ہر گھنٹے میں 50 اور سالانہ ساڑھے چار لاکھ گرفتاریاں
قانون تعزیرات میں اصلاحات کی ضرورت،سزائوں کو جرمانوں میں بدلاجاسکتاہے،چیئرمین سماجی سروسزکمیٹی
اتوار 13 مئی 2018 11:10
(جاری ہے)
ایرانی عہدیدار نے بتایا کہ پولیس کے کریک ڈاؤن میں سالانہ 4 لاکھ 20 ہزار سے 4 لاکھ 30 ہزار شہریوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ تمام گرفتار شہریوں کو طویل المدت قید کی سزائیں سنائی جائیں۔
قید کی سزاؤں کو جرمانوں میں تبدیلی کیا جاسکتا ہے۔انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ بھی ایران میں شہریوں کی بلا جواز گرفتاریوں پر بار بار تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ بین الاقوامی تنظیموں کاکہنا ہے کہ ایرانی حکومت مختلف عدالتی اور قانونی حربوں کی آڑ میں لاکھوں شہریوں کو جیلوں ڈال کرانہیں انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بناتی ہے۔ گذشتہ کچھ برسوں سے ایران میں چالیس لاکھ شہریوں کے خلاف نام نہاد کیسز بنائے گئے اور انہیں گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا اور عدالتوں میں گھسیٹا گیا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
بارشوں کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ جانے کے باوجود صرف 24 گھنٹوں میں متحدہ عرب امارات کے متاثرہ علاقے کلیئر ہو گئے
-
ایران : اصفہان میں دھماکوں کی آوازیں اسرائیل نے میزائل حملہ کیا‘ امریکی میڈیا کا دعوی
-
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، جمہوریت اور دستور کو بچانا ہے، راہول گاندھی
-
مکیش امبانی نے برطانیہ کا مشہوراسٹوک پارک خرید لیا
-
ایمریٹس ایئرلائن کا دبئی سے فلائٹ آپریشن مکمل بحال
-
شکاگو،حاملہ لڑکی کو قتل کرنے والی خاتون کو 50 سال قید کی سزا
-
دبئی میں ہوٹلوں کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ
-
ایمریٹس کی دبئی کی کنکٹنگ فلائٹس کا سفری طریقہ کار معطل
-
اسلام سے نفرت کرنے والا امریکی فوجی اسلام کی تبلیغ کرنے لگا
-
ایک ہفتے میں 55 لاکھ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد
-
اسرائیلی حملے پرمزید فیصلہ کن اورمناسب جواب دیا جائے گا، ایران
-
فلسطینی صدر نے امریکی ویٹو کی مذمت کردی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.