قبائلی علاقوں میں اب تک 13افراد جاں بحق ،26افراد زخمی ہو ئے ہیں،فاٹا ڈیزاساسٹر مینجمنٹ اتھارٹی

جاں بحق ہو نیو الوں میں پانچ بچے اور تین خواتین بھی شامل ہیں،ترجمان

اتوار 13 مئی 2018 16:50

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2018ء) قبائلی علاقوں میں اب تک ہو نے والے اندازے کے مطابق مجموعی طور پر 13افراد جاں بحق جبکہ26افراد زخمی ہو ئے ہیں۔ جاں بحق ہو نیو الوں میں پانچ بچے اور تین خواتین بھی شامل ہیں۔فاٹا ڈیزاساسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق باجوڑ میں مدرسے کی چھت گرنے سے پانچ جاں بحق جبکہ تین زخمی ہو ئے ہیں جبکہ چھتوں کے بیٹھ جانے اور دیواروں کے گرنے کے باعث مختلف دیگر واقعات میں چار افراد مزید جاں بحق جبکہ نو زخمیوں کی اطلاع ہے۔

زخمیوں کو فوری علاج کیلئے ایجنسی پیڈکوارٹر ہسپتال خار باجوڑ منتقل کر دئے گئے ہیں۔ خیبر ایجنسی میں اطلاعات کے مطابق دو افراد جاں بحق جبکہ باری زخمی ہو ئے ہیں جبکہ بارہ افراد زخمی ہو ئے کی بھی اطلاعات مو صول ہو ئے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ واقعہ شدید بارش کے باعث روڈ ایکسیڈنٹ کی وجہ سے پیش ایا۔ جبکہ خیبر ایجنسی میں ہی سیلابی ریلے میں ایک اٹھ سالہ بچہ ابراہیم ولد امجد علی شیخ مل خیل لنڈی کوتل تحصیل بھی جاں? ھق ہو ئے جس کی لاش کو برامد کر لیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ لنڈی کوتل میں تین گاڑیاں بھی سیلابی ریلے میں بہہ انے کی اطلاعات ہیں۔ اس طرح مہمند ایجنسی میں دو مختلف مقامات پہ مکانات کے چھت بیٹھ جانے کے باعث دو خواتین جاں بحق ہو نے رپورٹس مو صول ہو ئی ہیں جن میں ایک ادمی کے زخمی ہو نے کی بھی خبریں ہیں۔مہمند ایجنسی میں لکڑو میں تحصیل کی عمارت کی چاردیواری مہندم ہو گئی ہے۔اس کے علاوہ کافی مکانات کی چاردیواریوں اور چھتوں کے منہدم ہو نے کے علاوہ خاصہ دار فورس کی پیکٹ اور مساجد کی عمارات کو بھی نقصانات پہنچنے کی اطلاعات ملی ہیں۔

کرم اور جنوبی وزیرستان میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہو ئی ہیں البتہ وہاں پرکھڑی فصلوں اور میوہ جات کو شدید بارش اور ڑالہ باری سے نقصانات پہنچنے کی اطلاعات ائی ہیں۔ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ایم اے سراج لحق کی ہدایات کے مطابق ایف ڈی ایم اے کے دفتر واقع پشاور میں ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا گیا ہے اور کنٹرول روم میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن ضیا ئ افریدی کی نگرانی میں متعلقہ سٹاف کی 24گھنٹے ڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔

جو فاٹا کے تمام ایجینسیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور نقصانات کی تفصیلات حاصل کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ دریں اثنائ ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ایم اے کے دفتر سے جاری ایک اعلامیے کے مطابق ایف ڈی ایم اے فوری طور مرنے والوں کو فی کس تین لاکھ روپے جبکہ شدید نوعیت کی زخمیوں کو دو لاکھ فی کس جبکہ معمولی زخمیوں کو فی کس ایک ایک لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا جا ئے گا۔

مکانات کے حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مکمل تباہ شدہ مکانات کے مالکان کو تین تین لاکھ جبکہ جزوی طور پر نقصان شدہ مکانات کو پچاس ہزار کا معاوضہ دیا جائے گا۔اس بارے میں گورنر خیبر پختونخواہ کی ہدایات کے مطابق ہر ایک ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ علاقے کے سروے کے بعد نقصانات کا جائزہ لیکر تفصیلی رپورٹ پیش کرینگے جس کے بعد ایف ڈی ایم اے نقصانات کے ازالے کے معاوضے ادا کرینگی.--