انڈسٹری کا پہیہ چلے گا تو مزدور کا چولہا جلے گا‘عاصم رضا ، میاں ریاض

فوری طور پر 20 لاکھ ٹن گندم ایکسپورٹ میں 30 فیصد گندم کی مصنوعات شامل کی جائیں گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کیلئے ایک سالہ ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کیا جائے ‘صحافیوں سے گفتگو

اتوار 13 مئی 2018 18:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2018ء) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنما عاصم رضا ، سابق چیئرمین پنجاب میاں ریاض نے کہا ہے کہ انڈسٹری کا پہیہ چلے گا تو مزدور کا چولہا جلے گا، حکومت اربوں روپے کی لاگت سے لگائی گئی فلور ملنگ انڈسٹری کی بحالی کیلئے فوری طور پر گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کی اجازت دے ،نیز گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کیلئے ایک سالہ ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کیا جائے ۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پی ایف ایم اے کے رہنماؤںنے کہاکہ گندم کی نئی فصل کی خریداری کا عمل شروع ہو چکا ہے جبکہ پچھلے تین سالوں کی تقریباً 40 لاکھ ٹن فاضل گندم کے سٹاک پنجاب میں موجود ہیںوزیر اعظم پاکستان ، شاہد خاقان عباسی توجہ کریں کہ پنجاب حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کو بھیجی گئی 20 لاکھ ٹن گندم ایکسپورٹ کی سمری میں گندم مصنوعات کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر 20 لاکھ ٹن گندم ایکسپورٹ میں 30 فیصد گندم کی مصنوعات شامل کر کے 159 ڈالر ربیٹ دیکر سمندر اور خشکی کے راستے گندم کی مصنوعات ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے ،کیونکہ انڈسٹری چلے گی تو مزدوروں کے گھروں میں چولہے بھی جلیں گے اور جرائم کی شرح میں بھی کمی واقع ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت بھی تقریبا 60 فیصد سے زائد فلور ملیں کاروباری نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑی ہیں جبکہ حکومتی نمائندے ذاتی مفادات کے حصول کے لالچ میں براہ راست گندم ایکسپورٹ کو ترجیح دے رہے ہیں جو انڈسٹری اور مقامی سرمایہ کاروں کے حقوق پر براہ راست شب خون مارنے کے مترادف ہے جسے کسی صورت برداشت نہ کیا جائے گا۔