ٹیکنیکل انجینئرز کی آسامیوں پر نان پروفیشنل افسران کو تعینات کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے ،عادل نصیر

اتوار 13 مئی 2018 18:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2018ء) بلوچستان انجینئرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین انجینئر عادل نصیر نے کہا ہے کہ ٹیکنیکل انجینئرز کی اسامیوں پر نان پروفیشنل افسران کو تعینات کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے حکومت انجینئرز کی اسامیوں پر نان پروفیشنل افراد کی تعیناتی کا فوری نوٹس لے۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو بلوچستان انجینئرز ایسوسی ایشن کی صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انجینئر عادل نصیرنے کہا کہ بلوچستان انجینئرز ایسوسی ایشن مخصوص ٹیکنیکل عہدوں پر نان ٹیکنیکل اورنان پروفیشنل گروپ کی تعیناتی کو صوبے میں ہزاروں انجینئرز کے ساتھ زیادتی اور تباہ کن قرار دیتی ہے بلوچستان میں ایک مخصوص سروس گروپ صوبے کے انتہائی اہم اور تکنیکی عہہدوںپر پچھلے چندسالوں سے یکطرفہ کارروائی کرکے ان کو اپنے کھاتے میں ڈال کر انتظامی پوسٹ پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے اس صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے جس کی واضح مثال سیندک اور ریکوڈک منصوبے ہیں جوکہ غلط پلاننگ اور منصوبہ بندی کی وجہ سے صوبے کو کوئی قابل قدر فائدہ نہیں دے سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں محکمہ مائنز اینڈ منرلز کے ڈی جی کو عہدے سے ہٹاکر ایک نان پروفیشنل گروپ کے افسر کو تعینات کیا گیا جوکہ خالص ایک ٹیکنیکل انجینئر کی اسامی ہے اس عہدے پر شروع دن سے انجینئرہی تعینات رہے ہیں اور یہ انجینئرز کے سروس سٹریکچر کا حصہ رہاہے ہم محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے اس یکطرفہ کارو ائی کی پرزور مذمت کرتے ہیں محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی جس پر ایک مخصوص سروس گروپ کا قبضہ ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ انتہائی چالاکی کے ساتھ صوبے کے تمام تکنیکی محکموں کے سربراہی عہدوں پر قبضہ کر رہا ہے جس کی وجہ سے صوبے میں ہزاروں انجینئرز کے ساتھ زیادتی اوران کو دیوار سے لگایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ مائنز اینڈ منرلز ،بی ڈی اے ، کیو ڈی اے ، جی ڈی اے ، بی چی ڈی اے اوردیگرفنی محکموں جوکہ خالصتاً ورکس اور ٹیکنیکل ادارے ہیں انکے ایم ڈی اور ڈی جی انجینئر ہی تعینات ہوتے رہے ہیں لیکن کچھ عرصے سے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی جوکہ تمام صوبائی محکموں کے سروسز ،رولز اور ریگولیشن کا ذمہ دار محکمہ ہے جس کا کام متعلقہ محکموں کو اعتماد میں لیکر ان سروس رولز بنانا اوران پر عملدرامد کروانا ہے لیکن بدقسمتی سے وہ یکطرفہ کارروائی کرکے دوسرے سروس گروپ کے مفادات کو یکسر نظر انداز کرکے صرف اور صرف اپنے مفادات کا رکھوالہ بنا ہوا ہے اوراسی طرح وہ تمام کلیدی اور پروفیشنل عہدوں کو اپنے کھاتے میں ڈال رہے ہیں محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے اس یکطرفہ اور ناروا سلوک کی وجہ سے صوبے میں ہزاروں انجینئر ز اور دیگر تکنیکی محکموں میںاحساس محرومی اور غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہورہی ہے بات یہاں تک ختم نہیں ہوتی بلکہ اس غریب صوبے کے ساتھ ایک سنگین مذاق اور ہوا ہے کہ حال ہی میں ایگزیکٹو الاؤنس کا اعلان کیا گیاجو کہ صرف اور صرف سیکرٹریٹ میں بیٹھے انتظامی گروپ کے افسران کوتنخواہ کے ساتھ لاکھوں روپے اضافی ایگزیکٹو الاونس دیا جائے گاجن کا کام صرف ایک کمرے تک محدود ہے اسکے برعکس ہمارے انجینئرز اوردیگر تکنیکی لوگ صوبے کے دور دراز علاقوں اور فیلڈ میں نامساعد موسمی حالات اور ناگفتہ امن و امان کے اندر رہتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں لہذا ہم حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس غریب اور پسماندہ صوبے پر رحم کرتے ہوئے ایگزیکٹوالاونس کو فی الفور ختم کیا جائے بصورت دیگر ہم قانونی چارہ جوئی پر مجبور ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا کسی سروس گروپ سے کوئی اختلاف نہیں لیکن ہر محکمہ مینڈیٹ اور ڈومین ہے لہذا ہم سب ملکراپنے دائرہ اختیار میں رہ کر اس صوبے میں اپنا کلیدی کردارادا کریں لیکن یہ اس وقت ممکن ہے جب ہم ایک دوسرے کے جائزحقوق کا خیال رکھیں اور ایک دوسرے کا احترام کریں۔