Live Updates

عمران خان کو ہمارا لاڈلا کہنا درست نہیں‘ چیف جسٹس

بار بار عمران خان کو ہمارا لاڈلا کہا جاتا ہے ‘بلائیں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو، انہیں ان کا بیان دکھاتے ہیں‘تجاوزات کیخلاف کارروائی حکومت نے کرنا ہوتی ہے، حکومت خود کارروائی نہ کرے تو ہم کیا کرسکتے ہیں‘ بار بار یہ تاثر کیوں دیا جا رہا ہے کہ عدالت عمران خان کے ساتھ کوئی خاص سلوک کر رہی ہے‘ وضاحت دیں ورنہ آپ کیخلاف کارروائی کروں گا‘ حکومت بتائے تعمیرات ریگولر کرنے کافیصلہ کس کا تھا‘ہم نے کہاں عمران خان کو لاڈلا بنا دیا، ہم نے کہاں عمران خان کو رعایت دی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس تعمیرات ریگولر کرنے کا فیصلہ حکومت نے کیا‘ عدالت نے بنی گالا تعمیرات ریگولر کرنے کا حکم نہیں دیا‘عمران خان نے گھر کی جو دستاویزات جمع کرائیں تصدیق نہیں ہو سکی‘ کیس عدالت میں تھا اس لیے کچھ نہیں کیا‘وزیر کیڈ کا عدالت میں اعتراف

اتوار 13 مئی 2018 18:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 مئی2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بنی گالہ تجاوزات کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ بار بار عمران خان کو ہمارا لاڈلا کہا جاتا ہے ‘ایسی بیان بازی درست نہیں‘ بلائیں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو، انہیں ان کا بیان دکھاتے ہیں‘تجاوزات کے خلاف کارروائی حکومت نے کرنا ہوتی ہے، حکومت خود کارروائی نہ کرے تو ہم کیا کرسکتے ہیں، بار بار یہ تاثر کیوں دیا جا رہا ہے کہ عدالت عمران خان کے ساتھ کوئی خاص سلوک کر رہی ہے، وضاحت دیں ورنہ آپ کیخلاف کارروائی کروں گا‘ حکومت بتائے تعمیرات ریگولر کرنے کافیصلہ کس کا تھا‘ہم نے کہاں عمران خان کو لاڈلا بنا دیا، ہم نے کہاں عمران خان کو رعایت دی ۔

اتوار کو سپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر مملکت برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن (کیڈ) طارق فضل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اس حوالے سے کی جانے والی بیان بازی درست نہیں، بلائیں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو، انہیں ان کا بیان دکھاتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف کارروائی حکومت نے کرنا ہوتی ہے، حکومت خود کارروائی نہ کرے تو ہم کیا کرسکتے ہیں، بار بار یہ تاثر کیوں دیا جا رہا ہے کہ عدالت عمران خان کے ساتھ کوئی خاص سلوک کر رہی ہے، وضاحت دیں ورنہ آپ کیخلاف کارروائی کروں گا، حکومت نے کہا کہ بہت بڑی تعداد میں تعمیرات ہو چکی ہیں، بتایئے یہ تعمیرات ریگولر کرنے کافیصلہ کس کا تھا۔

طارق فضل چوہدری نے عدالت میں اعتراف کیا کہ تعمیرات ریگولر کرنے کا فیصلہ ہم نے کیا، عدالت نے بنی گالا تعمیرات ریگولر کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے کہاں عمران خان کو لاڈلا بنا دیا، ہم نے کہاں عمران خان کو رعایت دی ۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے اپنے گھر کی جو دستاویزات جمع کرائیں ان کی تصدیق نہیں ہو سکی، کیس عدالت میں تھا اس لیے کچھ نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایسا ہے تو تحقیقات کرا لیں، ریاست جو چاہے فیصلہ کرے، جب تک منظور شدہ پالیسی غیر مناسب نہ ہوئی ہم مداخلت نہیں کریں گے۔…
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات