دہشتگردی کیخلاف قربانیوں کے باوجود پاکستان پر ڈبل گیم کے الزامات لگائے جا رہے ہیں ،ناصر جنجوعہ

کیا سویت یونین کو افغانستان میں پاکستان لے کرآیا ہم نے سویت یونین کو نہیں کہا کہ وہ افغانستان آئیں، پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا رہا،پاکستان نے خطہ میں امن کے لیے اہم کردار ادا کیا، ہم نے 60ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا ،امریکہ افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پرگرارہا ہے،ہم کشمیر،افغانستان, شام, عراق اور دیگر ممالک کے مسائل کاپرامن سیاسی حل چاہتے ہیں، گزشتہ40سال سے 33لاکھ افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کررہے ہیں مشیر قومی سلامتی کا بین الاقوامی کانفرنس آف نیوز ایجنسیز سے خطاب

اتوار 13 مئی 2018 18:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 مئی2018ء) مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دینے کے باوجود پاکستان پر ڈبل گیم کھیلنے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں ، کیا سویت یونین کو افغانستان میں پاکستان لے کرآیا ہم نے سویت یونین کو نہیں کہا کہ وہ افغانستان آئیں، پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا رہا،پاکستان نے خطہ میں امن کے لیے اہم کردار ادا کیا، ہم نے 60ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے،امریکہ افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پرگرارہا ہے،ہم کشمیر،افغانستان, شام, عراق اور دیگر ممالک کے مسائل کاپرامن سیاسی حل چاہتے ہیں، گزشتہ40سال سے 33لاکھ افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کررہے ہیں۔

اتوار کو ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس آف نیوز ایجنسیز سے خطاب کر تے ہوئے ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ بین الاقوامی میڈیا بھی ہماری کہانی سننے آیا،پاکستان کو غریب ملک کے طور پردیکھا جاتاہے،پاکستان کو ایٹمی ملک کے طور پر بھی دیکھاجاتاہے،دنیا یہ سمجھتی ہے کہ ہم افغانستان میںڈبل گیم کھیل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آج مہمانوں اصل پاکستان دکھانا چاہتا ہوں،پاکستان خوبصورتی میں کسی سے کم نہیں ، ہمارے پاس شاندار مسلح افواج ہیں ،ہمارے پاس پروفیشنل ایئر فورس اور نیوی ہے ، پاکستان میں منفی 50 ڈگری جبکہ اور 50 ڈگری درجہ حرارت بھی ہوتا ہی. ہم پولو کھیل سکتے ہیں، ہم گلی ڈنڈا بھی کھیل سکتے ہیں ، ہم کھانے میں بھی اچھے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہماری بیٹیاں پائلٹ بن سکتی ہیںانہوں نے کہا کہ ہم نے افغانستان سے سویت یونین کے انخلاء اور 9نائن الیون کے بعد سب سے مشکل خالات دیکھے،، افغانستانمیں بچوں نے جنگ کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا ، کیا سویت یونین کو افغانستان میں پاکستان لے کرآیا پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا رہا،پاکستان نے خطہ میں امن کے لیے اہم کردار ادا کیا نائن الیون کے بعد افغانستان جنگ میں گیا جس کے گہرے اثرات پاکستان پر پڑے، اس وقت افغانستان میں طالبان نے وہاں کی عوام کو نیٹو اور امریکا کے انخلاء کے لئے کھڑاکیا، ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ افغان طالبان کے ہمدرد گروپ تحریک طالبان پاکستان نے پاکستان کے خلاف جہاد کااعلان کیا،ناصر جنجوعہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کا شکار ہوئے ہم نے سویت یونین کو نہیں کہا کہ وہ افغانستان آئیں ،پاک افغان باڈر2611کلومیٹر پر مشتمل ہے، اس وقت افغان باڈر پر 2لاکھ سیکورٹی فورسسز کے اہلکار تعینات کئے گئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ40سال سے 33لاکھ افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت خیبر پختونخو ا سی128جبکہ بلوچستان سے 234روٹس افغانستان جاتے ہیں ، ہم نے بائیو میڑک سسٹم کی کوشش کی جسے افغانستان کی جانب سے تباہ کر دیا گیا ، کیا پاکستان کا دنیا اورخطہ میں امن کے لئے کردار کم ہے انہوں نئے کہا کہ بلو چستان پاکستان کے کل رقبے کا 40فیصدہے،ایک ٹائم تھا جب بلوچستان میں پاکستانی جھنڈے جلائے جاتے تھے،کراچی ہمارا معاشی حب ہے کراچی میں آپریشن کے باعث امن قائم ہوا، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 48ہزار شہری جبکہ 22ہزار پاکستانی افواج کے جوان شہید اور زخمی ہوئے ، دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام جاری ہے ،سب قربانیوں کے باوجود پاکستان پر ڈبل گیم اور طالبان اور حقانی گروپ کی حمایت کا الزام لگایا جاتا ہے ، اگر پاکستان ان کو سپورٹ کر رہا ہے تو کیوں تحریک طالبان پاکستان پاکستان سے لڑ رہا ہی انہوں نے کہا کہ ہم نے 60ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے،امریکہ افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پر گرارہا ہے۔

ہم کشمیر،افغانستان, شام, عراق اور دیگر ممالک کے مسائل کاپرامن سیاسی حل چاہتے ہیں،دنیا کوآپس میں روابط بڑھانے چاہیے، انہوں نے کہا ایشیا دنیا کی کل آبادی کا 60 فیصد ہے جہاں پاکستان کا اہم کردار ہے۔دنیا کا مستقبل ایشیا سے وابسطہ ہے۔پاکستان کی سکیورٹی فورسز اور بچوں نے آگے بڑھ کر دہشتگردی کیخلاف جان دی ،پاکستان اور افغانستان ساری زندگی بھائیوں کی طرح رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان 85فیصد دنیا کو جوڑتا ہے ، پاکستان یورو ایشیاء اور امریکہ کی تمام مارکیٹوں کو جوڑے گا ، پاکستان دنیا کو قریب لائے گا ۔