پی آئی اے کو جہازوں پر قومی پرچم کی جگہ مارخور کی تصاویر پینٹ کرنے سے روک دیا گیا

حکومت نے پی آئی اے کو بہتری کیلئے 20 ارب کا بیل آوٹ پیکج دیا پینٹ کیلئے نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس

اتوار 13 مئی 2018 18:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2018ء) سپریم کورٹ نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کو جہازوں سے قومی پرچم ہٹا کر مارخور کی تصاویر پینٹ کرنے سے روک دیا۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز سپریم کورٹ میں پی آئی اے کے جہازوں سے قومی پرچم ہٹائے جانے کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی ، پی آئی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر مشرف رسول عدالت میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے ایم ڈی پی آئی اے سے استفسار کیا کہ جہازوں پر جھنڈے کی جگہ ایک جانور کی تصویر لگائی جارہی ہے،جہاز پر ایک جانور کے پینٹ ہونے پر کتنی لاگت آئے گی ایم ڈی پی آئی اے نے جواب دیا کہ مارخور قومی جانور ہے اس کی تصویر پینٹ کر رہے ہیں، ایک جہاز پر 27 لاکھ کی لاگت آئے گی اور ویسے بھی ہر جہاز کو 4 سال بعد دوبارہ پینٹ کرنا ہوتا ہے اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک جہاز پر پینٹ کی لاگت 27 نہیں 34 لاکھ روپے ہے، حکومت نے پی آئی اے کو 20 ارب کا بیل آوٹ پیکج دیا ہے لیکن یہ پیسے پی آئی اے کی بہتری کے لئے دئیے گئے ہیں پینٹ کے لئے نہیں پی آئی اے کونسی منافع میں جا رہی جو ایسا کر رہے ہیں، ایم ڈی پی آئی اے نے جواب دیا کہ اب تک صرف ایک جہاز کو ہی پینٹ کیا گیا ہے بقیہ جہازوں کو پینٹ نہیں کریں گے ، دوران سماعت چیف جسٹس نے ایم ڈی پی آئی اے سے استفسار کیا کہ کل رات میری فلائٹ بھی ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوئی ،تاخیر کی وجہ کیا تھی ، جس پر ایم ڈی پی آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ تاخیر کی وجہ جہاز کی مرمت تھی ، چیف جسٹس نے ایم ڈی سے استفسار کیا کہ آپکی بھابی پی آئی اے میں کیا کر رہی ہیں تو ایم ڈی کا کہنا تھا کہ حلفا کہتا ہوں میرا کوئی رشتہ دار پی آئی اے میں نہیں ہے اور نہ ہیں میں نے کسی رشتہ دار کو بھرتی کیا اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپکی تعیناتی کیخلاف درخواست بھی زیر التواء ہے ، دوران سماعت عدالت میں سانحہ آئیر بلیو کے متاثرین کے امدادی چیک بھی پیش کیے گئے ہیں ، چیک پیش کرتے ہوے نجی آئیر لائن کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ 142شہدا کے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کرچکے ہیں بقیہ دس متاثرین کے چیک عدالت کو پیش کر دیئے ہیں ، متاثرین کو فی کس پچاس لاکھ کی امداد دی ہے ،اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ متاثرین کو صرف امدادی چیک ہیں نہیں مارک اپ بھی دلوائیں گے۔