وادی نیلم:پل ٹوٹنے سے طلبہ سمیت 26 افراد جاں بحق ،4 زخمی ، ہسپتال منتقل،پاک فوج جائے وقوعہ پر پہنچ گئی

40 کے قریب افراد پل پر سلفیاں لینے میں مصروف تھے کہ کنڈل شاہی کے قریب نالہ جاگراں پر بنے معلق پل ٹوٹ گیا،عینی شاہدین جاں بحق ہونے والوں کا تعلق لاہور،فیصل آباد سمیت پنجاب کے دیگر علاقوں سے ہے،دیگر لاشوں کو نکالنے کا کام جاری ،طلبہ کا تعلق ڈینٹل انسٹیوٹ آف ٹیکنکل کالج فیصل آباد سے تھا،پولیس

اتوار 13 مئی 2018 18:50

وادی نیلم:پل ٹوٹنے سے طلبہ سمیت 26 افراد جاں بحق ،4 زخمی ، ہسپتال منتقل،پاک ..
آٹھ مقام(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2018ء) نہر کا پل ٹوٹنے سے طلبہ سمیت26 سیاح ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، ضلعی انتظامیہ غائب۔ پاک فوج کے جوان جاثے حادثہ پر پہنچ گئے اور امدادی کاموں میں مصروف ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستانس کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی علاقہ وادی نیلم میں کنڈل شاہی کے قریب نالہ جاگراں پر بنے معلق پل پر لاہور پاکستان سے تعلق رکھنے والے سیاح سیلفیاں بنا رہے تھے کہ پل ٹوٹ کر نالہ جاگراں میں جا گرا ہے ۔

عینی شاہدین کے مطابق 40 کے قریب سیاح پل پر کھڑے تھے کہ پل کے ٹوٹنے کی وجہ سے تمام سیا نہر میں جا گرے ہیں۔ پانی کے تیز بہائو کی وجہ سے تمام افراد بہہ گئے ہیں۔ ضلع آٹھمقام کی پولیس موقع پر فوری پہنچ گئی ہے اور نعشوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

مقامی لوگوں نے سیاحوں کو بچانے کی بھرپور کوششیں کی لیکن پانی کے تیز بہائو کی وجہ سے کامیابی نہیں ہو سکی ہے ۔

پولیس کے مطابق ریسیکیو جاری ہے اور ڈوبنے والوں کے نام ایڈرس تلاش کئے جا رہے ہیں۔ ڈوبنے والوں کو تعلق لاہور فیصل آباد صوبہ پنجاب پاکستان سے تعلق ہے۔ پورے ضلع میں ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ھادثہ اتوار کی صبح ساڑھے دس بجے کے قریب پیش آیا ہے ۔ طلباء کا تعلق ڈینٹل انسٹیوٹ آف ٹیکنکل کالج فیصل آباد سے تھا۔ مقامی لوگوں کے مطابق 40 کے قریب سیاح پل پر کھڑے تھے۔

جن میں چار سیاحوں کو زخمی حالت میں نکالکر طبی امداد کے لئے ایم ڈی ایس چمبر منتقل کر دیا گیا ہے۔ اتوار کے دن چھٹی ہونے کی وجہ سے ضلعی آفیسران موقع پر موجود نہیں تھے۔ جبکہ جو موجود تھے وہ بھی قائم مقام صدر کے پرٹول میں مصروف رہے ہیں۔ پولیس بھی دو گھنٹے کی تاخیر کے بعد موقع پر پہنچی ہے ۔ جاںبحق ہونے والون کے نام ایڈرس کی تلاش کے لئے انتظامیہ نے مقامی گیسٹ ہائوسز ست ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا ہے۔

26 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ حکومتی اور انتظامی غفلت پر عوام نے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ سابق وزیر تعلیم میاں عبدالوحید نے مقامی لوگوں کے ہمراہ نعشوں کی تلاش کے لئے متحرک کردار ادا کر رہے ہیں ۔ دریں اثنا پاک فوج بھی ریسکیو کے لئے موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کاموں میں حصہ لیا۔