نوازشریف کا بیان غیرذمہ دارانہ ، ملک دشمنی اور استحکام پاکستان کے خلاف ہے،رضاہارون

غیرذمہ دارانہ بیان کو آئین سے غداری قرار دے کر آرٹیکل ۶ کے تحت قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے

اتوار 13 مئی 2018 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2018ء) پی ایس پی کے سیکریٹری جنرل رضاہارون نے کہا ہے کہ سابق نااہل وزیراعظم نوازشریف کا بیان غیرذمہ دارانہ ، ملک دشمنی اور استحکام پاکستان کے خلاف ہے۔ اپنے ذاتی مفادات اور خاندان کیخلاف کرپشن کے مقدمات سے بچنے کیلئے بھارتی میڈیا اور بھارتی بیانیہ کو تقویت دینے کی مذموم کوشش کی گئی اور سرکاری سطح پر ملک کی بدنامی کا باعث بنی۔

نوازشریف ملک کے تین بار وزیراعظم رہے اور آئین کے آرٹیکل ۹۱ کے تحت پاکستان سے وفاداری کا حلف لیا ہے ۔ کہاں ایک جانب انہوں نے اپنے دورحکومت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملہ پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر کے اور انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں بھارت کو قصوروار قرار دینے اور بھارتی جاسوس کے اعترافی بیانات کے باوجو دبین الاقوامی دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ جانتے بوجھتے نہیں لڑا وہیں دوسری جانب تمام تر ثبوت و شواہد کی موجودگی میں الطاف حسین اور بھارتی ایجنسی را سے ان کے تعلقات اور دستاویزی ثبوت سرکاری سطح پر حاصل کرنے کے باوجود کوئی سفارتی اور قانونی راستہ اختیار نہیں کیا۔

(جاری ہے)

پاکستان کی حکومت کے پاس سنہری موقع تھا کہ بین الاقوامی برادری کے سامنے بھرپور مقدمہ لڑا جا سکتا تھا جس کے ذریعہ بھارت کی پاکستان میں براہ راست مداخلت ثابت ہوتی تھی۔ نوازشریف کا یہ بیان پاکستانی وزیراعظم سے زیادہ بھارتی وزیراعظم کی سوچ و سازش کی عکاسی کرتا ہے۔ پوری دنیا سے سوالات اٹھ رہے ہیں کہ ایک سابق وزیراعظم کی حیثیت سے حساس نوعیت کے معاملات پر جھوٹے اور تہمت پر مبنی بیان دے کر پاکستان کے وقار اور آئین اور بحیثیت اپنے آئین حلف سے انحراف کیا گیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس غیرذمہ دارانہ بیان کو آئین سے غداری قرار دے کر آرٹیکل ۶ کے تحت قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ اس موقع پر موجودہ وزیراعظم کی خاموشی انتہائی افسوس اور شرمناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔