نوازشریف کےبیان کی بھارتی میڈیا نےغلط تشریح کی،مسلم لیگ(ن)

بدقسمتی سے پاکستانی میڈیا نےبھی بھارتی غلط تشریح کی ارادی یا غیرارادی توثیق کی،قومی سلامتی پرنوازشریف نےتمام دباؤمسترد کرکےمشکل فیصلےکیے،جن کی بدولت پاکستان ایٹمی قوت بنا۔ ترجمان ن لیگ کی وضاحت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 13 مئی 2018 21:12

نوازشریف کےبیان کی بھارتی میڈیا نےغلط تشریح کی،مسلم لیگ(ن)
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13مئی 2018ء) :پاکستان مسلم لیگ ن نے واضح کیا ہے کہ نوازشریف کےبیان کی بھارتی میڈیا نےغلط تشریح کی، بدقسمتی سے پاکستانی میڈیا نے بھی بھارتی غلط تشریح کی ارادی یا غیرارادی توثیق کی،قومی سلامتی پرنوازشریف نے تمام دباؤمسترد کرکے مشکل فیصلے کیے،جن کی بدولت پاکستان ایٹمی قوت بنا۔ ترجمان مسلم لیگ نواز نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے بیان پرجاری پروپیگنڈا کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ نوازشریف کےبیان کی بھارتی میڈیا نےغلط تشریح کی۔

بدقسمتی سے پاکستانی میڈیا نے بھی بھارتی غلط تشریح کی ارادی یا غیرارادی توثیق کی۔ ترجمان نے کہا کہ شہبازشریف کے انتخابی مہم میں کردارپرنوازشریف کے بیان کوبھی غلط تشریح دی جا رہی ہے۔ شہبازشریف پاکستان مسلم لیگ ن کے منتخب صدر ہیں۔

(جاری ہے)

شہباز شریف پارٹی کے پیغام کو ملک کے کونے کونے میں پہنچا رہے ہیں۔ ترجمان مسلم لیگ ن نے کہا کہ شہبازشریف کے کرداراورمستقبل کی ذمے داریوں پرکوئی ابہام نہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی پرنوازشریف نےتمام دباؤ مسترد کرکے مشکل فیصلے کیے۔ مئی 1998 میں انہی مشکل فیصلوں کی بدولت پاکستان ایٹمی قوت بنا۔واضح رہے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے گزشتہ روز انگریزی قومی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے عسکریت پسندوں نےہندوستان میں جاکر ممبئی حملے کیے۔ جس میں ایک سوپچاس لوگ ہلاک ہوئے۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ ابھی تک عدالتوں میں انکوائری چل ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے معاملات کو ٹھیک کرنے کیلئے ایک حکومت کا ہونا ضروری ہے۔ اس وقت تین متوازی حکومتیں کام کررہی ہیں۔ نوازشریف کے بیان کیخلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے آج سندھڑی میں جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف کے بیان کی تردید بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے بیان کوتوڑ مروڑ کرپیش کیا گیا ہے۔ عوام بتائیں کہ نوازشریف اس طرح کا کوئی بیان دے سکتا ہے؟