مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارتخانے کا افتتاح آج ہوگا
امریکا کی جانب سے 86ملکوں کو تقریب کا دعوت نامہ بھجوایا گیا ،جس میں صرف 32ممالک نے شرکت کی حامی بھری ہے-رپورٹ
میاں محمد ندیم پیر 14 مئی 2018 12:01
(جاری ہے)
گزشتہ برس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نےاس امریکی فیصلے کو کثرت رائے سے مسترد کردیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اعلی اہلکاروں نے انتظام کا جائزہ لیا۔
سفارتخانے کے ابتدائی عملے میں سفیرڈیوڈ فرائڈمین کے مشیر اور قونصل خانے کے اہلکار شامل ہیں جو پہلے ہی اسی مقام پرکام کررہے ہیں۔تقریب میں تقریبا 800امریکی اور اسرائیلی شخصیات شرکت کریں گی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا اور ان کے شوہر جیرڈ کشنر یروشلم میں امریکی سفارتخانے کے افتتاح سے قبل اسرائیل پہنچ چکے ہیں۔تل ابیب سے امریکی سفارتخانے کو یروشلم منتقل کرنے کے ان کے فیصلے پر فلسطینی عوام میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ اسرائیل یروشلم کو اپنا ازلی اور غیر منقسم دارالحکومت کہتا ہے جبکہ فلسطینی مشرقی یروشلم پر اپنا دعوی پیش کرتے ہیں جس پر اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطی کی جنگ میں قبضہ کر لیا‘فلسطینی اسے اپنی مستقبل ریاست کا دارالحکومت کہتے ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے سے اس مسئلے پر دہائیوں سے جاری امریکی غیرجانب داری میں فرق آیا اور وہ بین الاقوامی برادری کی اکثریت سے علیحدہ چلا گیا۔اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا کہ سفارتخانے کی منتقلی جشن کا موقع ہے اور دوسرے ممالک سے اس کی پیروی کریں۔انھوں نے کہا میں تمام ممالک سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے سفارتخانے یروشلم منتقل کرنے میں امریکہ کے ساتھ آئیں۔ یہ درست عمل ہے کیونکہ اس سے امن کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔فلسطنینی صدر محمود عباس نے صدر ٹرمپ کے سفارتخانے کو منتقل کرنے کے فیصلے کو صدی کا تھپڑقرار دیا ہے۔خیال رہے کہ یروشلم میں موجود امریکی قونصل خانے میں ایک چھوٹے اور عبوری سفارتخانے کا پیر کو افتتاح ہو رہا ہے جبکہ پورے سفارتخانے کو منتقل کرنے کے لیے ایک بڑی جگہ بعد میں تلاش کی جائے گی۔یوروپین یونین نے سفارتخانے کی منتقلی پر شدید اعتراض ظاہر کیا ہے جبکہ زیادہ تر یورپی یونین کے سفیر اس کا بائیکاٹ کریں گے۔تاہم ہنگری، رومانیہ، اور چیک ریپبلک جیسے ممالک کے درجنوں نمائندے وہاں موجود ہوں گے۔ اس کے علاوہ گواٹے مالا اور پیراگوئے کے صدور بھی اس میں شامل ہونے والے ہیں۔ دونوں ممالک صدر ٹرمپ کے اعلان کے بعد اپنے سفارتخانے وہاں منتقل کر رہے ہیں۔سفارتخانے کی منتقلی کے وقت کے انتخاب پر غزہ میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
-
سولرپینل بنانے والوں کو 10 سالہ مراعات دینے کی پالیسی تیار
-
پاکستان ایران نئے معاہدوں پرپیشرفت ہوئی تو پابندیاں لگ سکتی ہیں، امریکہ کی پھردھمکی
-
صدرزرداری سینیٹ کا اجلاس کل جمعرات کی شام طلب کرلیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.