انڈونیشیا میں پولیس ہیڈکوارٹر پر بم حملے میں ایک شخص جاں بحق 10زخمی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 14 مئی 2018 12:27

انڈونیشیا میں پولیس ہیڈکوارٹر پر بم حملے میں ایک شخص جاں بحق 10زخمی
 جکارتہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 مئی۔2018ء) انڈونیشیاکے شہر سورابیا میں پولیس ہیڈکوارٹر پر بم حملے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 10زخمی ہوگئے ، دھماکے کے بعد سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔واضح رہے یہ انڈونیشیا میں 24گھنٹوں میں تیسرا حملہ ہے، گذشتہ 2حملے گرجا گھروں پر کیے گئے تھے جس میں 18افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ابھی ہونے والے حملے کے بارے میں بتایاگیا کہ موٹرسائیکل سواروں نے پولیس ہیڈکوارٹر میں گھس کو خود کو دھماکے سے اڑالیا ، پولیس اور سکیورٹی ادارے موقعہ پر پہنچ گئے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، دھماکے کے بعد حساس مقامات کی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔

انڈونیشیا کے شہر سورابایا کے 3 گرجا گھروں میں خودکش حملوں میں 9 افراد جاں بحق اور40 سے زائد زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

واقعے کے بعد امدادی اہلکاروں نے جاں بحق ہونےو الے افراد اور زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس کے مطابق 42 افراد کو ہسپتا ل منتقل کیا گیا جن میں 2 پولیس آفیسرز بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق پہلا دھماکا صبح سات بجے ہوا جس میں سانتا ماریا کیتھولک چرچ کو نشانہ بنایا گیا۔

دوسرا دھماکا انڈونیشین کرسچن چرچ اور تیسرا پینٹی کوسٹ سینٹرل چرچ میں ہوا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے خودکش تھے۔ تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں جبکہ دھماکوں کے بعد سکیورٹی ہائی الرٹ کرکے شہر کے تمام گرجا گھروں کو بند کردیاگیا۔قبل ازیں انڈونیشیا کے شہر سورابایا کے 3 گرجا گھروں میں خودکش حملوں میں کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔

سورابایا میں تین گرجا گھروں کو نشانہ بنانے والے خودکش حملہ آور ایک ہی خاندان کے افراد ہیں۔ حملے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔انڈونیشین پولیس حکام کا کہنا ہے گرجا گھروں پردھماکے منصوبہ بندی کے ساتھ کیے گئے اور تینوں دھماکوں میں 10 منٹ کا وقفہ تھا۔ حملہ کرنے والوں میں ایک ہی خاندان ملوث ہے، حملہ خاتون نے اپنے دو بچوں کے ہمراہ خود کو چرچ کے اندر دھماکے سے اڑیا تھا جبکہ والد اور تین بیٹوں نے باقی جگہوں پردھماکے کیے ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں چرچ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔پولیس حکام کا خیال ہے کہ اتوار کی صبح چرچ میں ہونے والے خودکش دھماکے رواں ماہ پولیس حراست میں ہلاک ہونے والے پانچ دہشت گردوں کی موت کا رد عمل ہے۔ایسٹ جاوا پولیس کے ترجمان فرانس برنگ منگیرا کا کہنا ہے کہ تینوں حملوں میں مجموعی طور پر40 سے زائد افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مسیحی برادری کی دیگر عبادت گاہوں پر ہونے والے حملے ناکام بنادیئے ہیں۔یاد رہے کہ یہ انڈونیشیا میں دوسرا بڑا خودکش حملہ ہے اس سے قبل 2005 میں انڈونیشیا کے شہر بالی میں خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔