جعلی چالانوں کے ساتھ پراپرٹی کی خریدوفروخت کاانکشاف

کروڑں کے غبن پر ایف بی آرکانوٹس،کارپوریٹ آرٹی اونے باقاعدہ تحقیقات شروع کردیں، ذرائع

پیر 14 مئی 2018 13:32

جعلی چالانوں کے ساتھ پراپرٹی کی خریدوفروخت کاانکشاف
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2018ء) ملک بھر میں غیر منقولہ جائیداد کی خریدو فروخت کے وقت جمع کرائے جانے والے ودہولڈنگ ٹیکس کے چالانوں میں بڑے پیمانے پر خوردبرد کا انکشاف ہوا ہے، جس پر ایف بی آر نے نوٹس لیتے ہوئے باقاعدہ تحقیقات کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو ذرائع کے مطابق کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس لاہور کی ٹیم نے جعلی ٹیکس کے چالان جمع کرائے جانے کی اطلاعات ملنے پر تحقیقات کا باقاعدہ آغاز شروع کر دیا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ اب تک موصول ہونے والی ابتدائی اطلاعات کے مطابق کروڑوں روپے کے غبن کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ ایف بی آر کی ہدایت پر کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس لاہور نے اعلی سطح کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے جس نے ایک بڑی ہائوسنگ سوسائٹی اور مختلف بینکوں کے دورے شروع کردیئے ہیں اور اب تک کیے جانے والے دوروں کے دورران یہ انکشاف ہوا ہے کہ بعض پراپرٹی ڈیلرز نیشنل بینک کی لاہور میں واقع مختلف برانچوں اور چند اسٹمپ فروشوں کی مدد سے جعلی ٹیکس کے چالان جمع کروا کر سوسائٹیز کے آفس میں جمع کروا رہے ہیں اور ان چالانوں کی بنیاد پر پلاٹوں کی خریدو فروخت کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق یہ کام پچھلے تقریبا دو سال سے جاری ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو اب تک کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق لاہور کی ایک ہائوسنگ سوسائٹی نے معاملے کی سنگینی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسے تمام پراپرٹی ڈیلرز کو نوٹس جاری کردیئے ہیں جو کسی بھی طرح غیر مصدقہ چالانوں کے ساتھ پراپرٹی کی خریدو فروخت میں ملوث رہے ہیں۔ خدشہ ہے کہ باقی پرائیویٹ سوسائٹیوں میں بھی یہ کام جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :