سابق وزیراعظم نواز شریف متنازعہ بیان ، اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ساڑھے 6 پوائنٹس کی کمی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 14 مئی 2018 13:28

سابق وزیراعظم نواز شریف متنازعہ بیان ، اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 مئی 2018ء) : سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق حالیہ متنازعہ بیان پر انہیں شدید رد عمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے اس بیان پر آج صبح وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا۔ نواز شریف کے اس متنازعہ بیان کی وجہ سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی مندی دیکھنے میں آئی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ساڑھے 6 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔ اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے رجحان پر سرمایہ کار شدید پریشان ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے ممبئی حملوں سے متعلق نواز شریف کے بیان کو مسترد کر دیا۔ آج صبح وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزراء، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات سمیت پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سربراہان بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) محمد سیلمان خان، ڈی جی ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا اور اعلیٰ سول و عسکری حکام بھی شریک تھے۔قومی سلامتی کمیٹی نے عناد کو اجاگر کرنے پر افسوس کا اظہار کیا اور نواز شریف کے بیان کو غلط اور گمراہ کن قرار دے دیا۔

کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ بیان مکمل طور پر غلط اور مس لیڈنگ ہے۔شرکا نے 12 مئی کو شائع ہونے والے بیان کو متفقہ طور پر غلط اور گمراہ کُن قرار دیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ افسوس اور بد قسمتی ہے کہ حقائق کو شکایت کے انداز میں غلط شائع کیا گیا ۔ اس اخباری بیان میں حقائق اور ٹھوس شواہد کو نظر انداز کیا گیا۔ممبئی حملوں کی تحقیقات مکمل نہ ہونے کا ذمہ دار پاکستان نہیں بھارت ہے۔

بھارت کی وجہ سے ممبئی حملہ کیس میں تاخیر ہوئی۔ ممبئی حملوں سے متعلق بھارت نے تحقیقات کے لیے شواہد پیش نہیں کیے۔ بھارت نے کسی موقع پر پاکستان سے تعاون نہیں کیا۔خیال رہے کہ حال ہی میں بھارتی میڈیا نے سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کے ایک انٹرویو میں دئے بیانات کو اچھالا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ غیر ریاستی عناصر کو یہ اجازت دینی چاہئیے کہ وہ ممبئی جا کر 150 افراد کو قتل کر دیں۔