رمضان قریب آتے ہی کھجور بازار میں کاروبار عروج پر پہنچ گیا
ٹھیلوں پرفروخت کرنیوالے بھی اسی بازار سے کھجورلے جاتے ہیں،مخیرافرادبھی بڑی مقدارمیں کھجورکی خریداری کیلیے آرہے ہیں، تاجر
پیر 14 مئی 2018 14:48
(جاری ہے)
شہر بھر سے ریڑھیوں پر کھجور فروخت کرنے والے خوردہ فروش بھی اسی مارکیٹ سے کھجور لے کر شہر میں جگہ جگہ فروخت کرتے ہیں رمضان میں کھانے پینے کی اشیا اور راشن تقسیم کرنے والے مخیر ادارے اور افراد بھی وافر مقدار میں کھجور کی خریداری کے لیے لی مارکیٹ کی کھجور بازار کا رخ کرتے ہیں۔
بازار کے دکانداروں کے مطابق کھجور بازار قیام پاکستان سے قبل ہی قائم تھا جہاں ایران، گوادر، بلوچستان اور خلیج کے دیگر ملکوں سے لائی جانے والی کھجور فروخت کی جاتی تھی اور کراچی کی بندرگاہ کے راستے دنیا کے دیگر ملکوں کو بھی بھیجی جاتی تھی رمضان کی آمد کی وجہ سے کھجور بازار میں پیر رکھنے کی جگہ نہیں ہے لوڈنگ گاڑیوں کے علاوہ کھجور کی ترسیل اور مال برداری کے لیے رکشے بھی استعمال کیے جارہے ہیں۔کھجور کے گوداموں سے دکانوں تک ترسیل کے لیے ہاتھ گاڑیاں استعمال کی جاتی ہیں جن سے یومیہ اجرت کمانے والوں کو روزگار ملتا ہے دکانداروں کا کہنا ہے کہ لیاری میں آپریشن کے بعد سے شہر کے دیگر علاقوں اور دوسرے شہروں کے خریداروں کی آمد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اس سے قبل بڑے تاجر کھجور بازار آنے اور اپنے ہمراہ رقم لانے سے ڈرتے تھے جس سے تاجروں کو نقصان کا سامنا تھا تاہم گزشتہ 2 سال سے حالات پرامن ہیں جس سے تجارتی سرگرمیوں کو فروغ مل رہا ہے۔کھجور بازار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری حاجی محمد حنیف بلوچ کے مطابق ایران سے کھجور کی زمینی راستے سے درآمد پر سخت پابندیوں اور امپورٹ پرمٹ کے اطلاق کی وجہ سے ایران سے کھجور کی درآمد میں مشکلات کا سامنا ہے۔انھوں نے بتایا کہ قرنطینہ ڈپارٹمنٹ پنجگور کے راستے کھجور کی درآمد کے لیے امپورٹ پرمٹ جاری نہیں کررہی اور تفتان سے کھجور درآمد کرنے پر زور دیا جارہا ہے پنجگور سے کراچی کا راستہ 600کلومیٹر ہے جبکہ تفتان کا فاصلہ 1500کلو میٹر ہے، کھجور کے بیوپاری وافر مقدار میں پنجگور کے راستے ایرانی کھجور درآمد کرچکے ہیں تاہم امپورٹ پرمٹ کی مشکلات کی وجہ سے کھجور کسٹم حکام کلیئر نہیں کررہے پنجگور سے کراچی تک فاصلہ کم ہونے کی وجہ سے ٹرک کا کرایہ 70سے 80ہزار روپے بنتا ہے لیکن تفتان سے کراچی تک کرایہ ڈیڑھ لاکھ روپے وصول کیا جاتا ہے۔پنجگور کے علاوہ گوادر کے نزدیک دو ہزار پچاس نامی راستے سے بھی کھجور لائی جاسکتی ہے لیکن ان راستوں کے لیے امپورٹ پرمٹ جاری نہیں کیا جارہا پنجگور اور گوادر کی سڑکیں اچھی ہونے کی وجہ سے کم وقت میں مال کراچی پہنچتا ہے اور فاصلہ کم ہونے کی وجہ سے کرایہ بھی کم لگتا ہے دوسری جانب تفتان سے کرایہ زیادہ، راستہ دشوار ہونے کے ساتھ سخت گرمی کی وجہ سے مال خراب بھی بہت ہوتا ہے جس سے لاگت بڑھتی ہے۔محمد حنیف بلوچ کے مطابق قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ پنجگور کے لیے عملہ دستیاب نہیں ہے اور صرف عملہ کی کمی کو جواز بناکر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے انھوں نے کہا کہ پنجگور سے کھجور کی درآمد کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے کھجور کی سپلائی میں رکاوٹ کا سامنا ہے اور نتیجہ قیمت میں اضافہ کی شکل میں عام صارف کو بھگتنا پڑرہا ہے۔انھوں نے کہا کہ کھجور کے درآمد کنندگان 200 سال سے اسی راستے سے کھجور درآمد کرتے ہیں تاہم مخصوص افراد کے علاوہ کسی کو پنجگور کا پرمٹ جاری نہیں کیا جارہا اور غیرقانونی طریقے سے تجارت کو فروغ مل رہا ہے جس سے قومی خزانے کو کسٹم ڈیوٹی کی مد میں نقصان کا سامنا ہے۔دوسری جانب جن بااثر افراد کو تفتان اور پنجگور سے درآمد کے پرمٹ جاری کیے گئے ہیں انہوں نے اپنی مناپلی قائم کرلی ہے اور فی ٹرک 40سے 45ہزار روپے زائد وصول کیے جارہے ہیں جس سے کھجور مہنگی پڑرہی ہے۔محمد حنیف بلوچ کے مطابق پاکستان کی اپنی سندھ کی فصل مارکیٹ میں نہ ہونے کی وجہ سے درآمدی کھجور پر انحصار بڑھ گیا ہے مارکیٹ میں درآمد شدہ ایرانی کھجور 6 ہزار سے 8 ہزار روپے من فروخت کی جارہی ہی10کلو کھجور کا ڈبہ 1500سے 1800روپے تک فروخت کیا جارہا ہے سندھ کی مقامی کھجور 70سے 80روپے کلو تک فروخت کی جارہی ہے۔کھجور کے تاجروں کے مطابق رواں سال شدید گرمی کی وجہ سے کھجور کی طلب کم رہنے کی توقع ہے جس سے کھجور کی طلب قدرے کم اور قیمتیں گزشتہ سال کی سطح پر مستحکم رہنے کی امید ہے تاجروں کے مطابق تھوک سطح پر 150روپے کلو فروخت ہونے والی کھجورشہر میں ٹھیلوں پر 200روپے کلو تک فروخت کی جاتی ہے اسی طرح نصف کلو کا پیکٹ جو تھوک سطح پر 80 سے 90 روپے میں فروخت ہوتا ہے شہر میں 120سے 150روپے تک فروخت کیا جاتا ہے۔کراچی میں کھلنے والے بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز نے بھی رمضان کے لیے کھجور کانٹر مخصوص کردیے ہیں جہاں عام کھجوروں کے علاوہ عرب ممالک سے درآمد کی جانے والی مہنگی کھجوریں فروخت کی جارہی ہیں جن کی قیمت 2000سے 3000روپے کلو وصول کی جاتی ہے، رمضان میں بیشتر گھرانوں میں کھجور بطور تحفتابھی بھجوائی جاتی ہے۔کھجور حیرت انگیز طبی فوائد کی حامل ہے،غذائی ماہرین کے مطابق کھجور کا استعمال پیٹ کے امراض، امراض قلب، آنتوں کے مسائل ، ہیضہ کے تدارک کے لیے مفید ہے، کھجور میں موجود فائبر، معدنیات اور وٹامن اسے ایک مکمل غذا بناتے ہیں جس میں غذائی ضرورت پوری کرنے کے ساتھ شفا بھی موجود ہے۔کھجور میں قدرتی چکنائی، سلفر، آئرن اور پوٹاشیم ، فاسفورس اور میگنیشم پایا جاتا ہے جو صحت کے لیے مفید ہیں کھجور کا متوازن اور مسلسل استعمال وزن میں اضافہ، بچوں کی نشونما اور عمر رسیدہ افراد کو توانائی کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہے ماہرین کے مطابق کھجور کااستعمال معمول بنانے والوں کو آنتوں کے کینسر کا خدشہ کم ہوتا ہے کھجور سے روزہ افطار کرنے سے توانائی کی کمی فوری دور ہوتی ہے۔کھجور کے غذائی اجزا بھوک کے احساس کو کم کرتے ہیں کھجور میں پایا جانے والا پوٹاشیم اور دیگر اہم معدنیات اعصابی نظام کو تقویت فراہم کرتے ہیں اور روزے کی وجہ سے نقاہت محسوس کرنے والے افراد کی طبعیت فوری بحال ہوجاتی ہے۔مزید تجارتی خبریں
-
ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ
-
موبائل فونز کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 121 فیصد کا نمایاں اضافہ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں مزید14روپے کلو کمی
-
انٹربینک میں روپے کے مقابے ڈالر کی قدر278.45روپے پر بدستور برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5پیسے مہنگا
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا نیاریکارڈقائم، انڈکس 692.49 پوائنٹس(0.97) اضافہ کے بعد72051.89پوائنٹس پربند
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 703 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 72 ہزار63پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
تجارت سے متعلق ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کی درستگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال ضروری ہے، جام کمال خان
-
زیرگردش کرنسی کے حجم میں ہفتہ واربنیاد پر2.1 فیصداضافہ ہوا،سٹیٹ بینک
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتہ کے دوران کمی
-
برائلرگوشت کی قیمت میں مزید 25 روپے کلو کمی
-
چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.