واٹر کمیشن کا کراچی واٹر بورڈ کو رمضان سے پہلے پانی کا مسئلہ حل کرنے کا حکم

شہر میں کچرا اٹھانے والی چینی کمپنی پر برہمی کا اظہار ، کراچی کو چینی کمپنی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑسکتے،جسٹس (ر)امیر ہانی مسلم

پیر 14 مئی 2018 16:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2018ء) سندھ واٹر کمیشن نے شہر میں کچرا اٹھانے والی چینی کمپنی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کو چینی کمپنی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑسکتے۔سندھ ہائی کورٹ میں واٹر کمیشن کی کارروائی ہوئی۔ ایم ڈی واٹر بورڈ اور دیگر پیش ہوئے۔ ایم ڈی سالڈ ویسٹ بورڈ طحہ فاروقی نے بتایا کہ ضلع شرقی اور جنوبی میں چینی کمپنی 4 سو ملازمین کی تقرری کررہی ہے۔

کمیشن کے سربراہ جسٹس(ر)امیر ہانی مسلم نے کہا کہ ان کے پیسے کاٹیں، تماشہ بنایا ہوا ہے، یہ کمپنی ڈور ٹو ڈور کچرا اٹھانے کے پابند ہیں، سامنے آکر چینی زبان بولتے ہیں تاکہ ہم سمجھ نہ سکیں، ایسا نہیں چلے گا۔کمیشن نے کم ملازمین پر تعداد کی مناسبت سے چینی کمپنی پر جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو ملازمین کام پر نہیں آتے انہیں فارغ کردیں، اگر چینی کمپنی معاہدے پر عمل نہیں کرتی تو کراچی کو چینی کمپنی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑسکتے، اگر چین میں اس طرح کام کرتے تو گولی ماردی جاتی، ایک مرتبہ چینی وزیر اعظم نے پاکستانی ہم منصب کو بتایا تھا ایک دفعہ چین میں بجلی گئی تھی، پانچ ذمہ داران کو گولی ماردی گئی اب نہیں جاتی، کچھ لوگ جیل نہیں جائیں گے تب تک نہیں سدھریں گے۔

(جاری ہے)

منیجر چینی کمپنی نے کہا کہ چین میں ایک حکومت ہے اور یہاں پر کئی ادارے، اس لیے چین سے پاکستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، کمیشن نے چینی منیجر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہاں لوٹنے آئے ہو گاڑیاں نہیں لائے ملازمین بھرتی نہیں کیے صرف پیسے بٹورنے میں لگے ہو۔واٹر بورڈ کی ویب سائٹ پر پمپنگ اسٹیشنز سے پانی وصول اور اخراج کی تفصیل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے کہا کہ اگر لوگوں کو پانی نہیں دے سکتے تو نظام ٹھیکے پر دے دیں، حکومت کو پیسہ بھی ملے گا آپ کو تنخواہ بھی وقت پر ملے گی، وال مین سے لے کر اوپر تک خرابیاں ہی خرابیاں ہیں۔

کمیشن کے سربراہ نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے کہا کہ آپ لوگوں نے شہر سے پانی ختم کردیا ہے، آپ کے اپنے لوگ پانی کی فراہمی میں دلچسپی نہیں لے رہے، جب تک دو چار لوگوں کو فارغ نہیں کیا جائے گا کام صحیح نہیں ہوگا، جہاں جاتے ہیں وہاں پانی کی عدم فراہمی کی شکایتیں موصول ہوتی ہیں، آپ لوگوں کو کوئی احساس نہیں شروع سے ہی غیر سنجیدہ ہیں، کئی ماہ سے کوئی ایک کام بھی آپ لوگوں نے نہیں کیا، شہر میں پانی کی قلت بڑھتی جارہی ہے اس کا ذمہ دار کون ہی کئی سال گزر چکے لوگوں کو ٹھیک سے پانی تک نہیں مل رہا، جب تک ذمہ داروں کو سزا نہیں ملے گی کچھ۔

ٹھیک نہیں ہوگا۔جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے کہا کہ ہایئڈرنٹس پر بھی اقربا پروری چل رہی ہے، من پسند لوگوں کو ٹینکرز دیئے جاتے ہیں، پہلے چار ہزار روپے میں جہاں ٹینکر ملتا تھا اب بارہ ہزار لگتے ہیں، رمضان سے پہلے نظام ٹھیک کریں، رمضان میں شکایت نہیں ملنی چاہیے، آپ کے پاس تین دن ہے ساری خرابیاں ٹھیک کرلیں۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کرچکا ہوں، 20 ملازمین معطل ہیں۔جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے واٹر کمیشن کی سماعت منگل تک ملتوی کردی۔