چینی ڈاکٹروں نے اسلام آباد میں کٹے ہونٹوں اور تالو کے 48آپریشن کئے

پانچ روزہ میڈیکل کیمپ کے دوران پاکستانی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کیا اور تربیت فراہم کی مستحق افراد کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرینگے ، چینی اور پاکستانی ڈاکٹرز کا اعلان

پیر 14 مئی 2018 17:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مئی2018ء) چینی ڈاکٹروں نے پاکستانی ٹیم کے ساتھ مل کر پانچ روزہ میڈیکل کیمپ کے دوران کٹے ہونٹوں اور تالو کے 48آپریشن کئے ،بیجنگ کے ڈاکڑ مالیان اور ڈاکٹر زوزیا اس مقصد کیلئے خاص طور پر اسلام آباد آئے تھے جہاں کیمپ میں بڑی تعداد میں متاثرہ افراد کے کامیاب آپریشن کئے گئے کیمپ کا اہتمام کٹے ہونٹوں اور تالو کی ایسوسی ایشن (آئی سی ایل پی ای)نے کیا تھا۔

کیمپ ڈاکٹر اکبر نیازی ٹیچنگ ہسپتال بارہ کہو میں قائم کیا گیا تھا ، چینی ڈاکٹروں نے اسلام آباد میں اپنے قیام کے دوران ایسے مریضوں کے علاج کیلئے پاکستانی ڈاکٹروں کو تربیت بھی فراہم کی۔چینی ڈاکٹروں کے اعزاز میں گذشتہ روز ایک استقبالیے کابھی اہتمام کیا گیا،جس میں یہ اعلان کیا گیا کہ چینی اور پاکستانی ڈاکٹر مستحق افراد کے علاج کیلئے باقاعدہ بنیادوں پر مفت علاج کی سہولت فراہم کرینگے۔

(جاری ہے)

استقبالیے سے دیگر کے علاوہ ایسوسی ایشن کے صدر ایم آفتاب ، مسز فرحت اختر رحمان ،پروفسیر ڈاکٹر اظہر شیخ ،زینب سلمیان اور ڈاکٹر زاہدہ احمد نے بھی خطاب کیا اور اس مرض کی پیچیدگیوں اور علاج پر تفصیل سے روشنی ڈالی ،اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر فرحت نے کہا کہ متاثرہ افراد کو علاج کے بعد جو نئی زندگی ملی ہے اس سے وہ خوشی محسوس کر رہی ہیں مریضوں کے چہرے پر مسکرائٹ سے انہوں خود بڑی مسرت حاصل ہو رہی ہے ۔

وہ اپنے محروم شوہر کا مشن جاری رکھ کر فخر محسوس کرتی ہیں ،مقررین نے چینی ڈاکٹروں کی خدمات اور ان کے قیمتی وقت پر ان کا شکریہ ادا کیا ،ڈاکٹر مالیان نے کہا کہ وہ پاکستان آ کر اپنے پاکستانی بھائی بہنیوں کو طبی خدمات فراہم کرنے کی بے حد مشتاق تھی، اور وہ یہ فریضہ کئی برسوں سے ادا کر رہی ہیں۔ایسوسی ایشن کے صدر ایم آفتاب نے کہا کہ ان کی تنظیم غریب خاندانوں کو اپنے دوستوں اور معاونین کے تعاون سے یہ فریضہ 2002سے ادا کر رہے ہیں ۔

ڈاکٹر اظہر شیخ نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 10ہزار بچے کٹے ہونٹے اور تالو کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں جبکہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ابھی تک پاکستان میں 2لاکھ ایسے متاثرہ بچے علاج کے منتظر ہیں ۔پروگرام کے آخر میں ڈاکٹروں کی خدمات کے اعتراف میںانہیں خصوصی شیلڈز اور سرٹیفیکیٹ پیش کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :