آنے والا دور متحدہ مجلس عمل اور دینی قوتوں کا ہوگا،قاری محمد عثمان

18 کے انتخابات میں واضح دو کرداروں کا مقابلہ ہوگا،متحدہ مجلس عمل کی مخالفت دراصل مذہب سے بیزار قوتوں کی مضبوطی کیلئے انکی ایما پرکی جارہی ہے،رہنما ایم ایم اے وصوبائی نائب امیر جے یو آئی

پیر 14 مئی 2018 21:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر اور متحدہ مجلس عمل کے رہنما ء قاری محمد عثمان نے کہا کہ آنے والا دور متحدہ مجلس عمل اور دینی قوتوں کا ہوگا ۔2018 کے انتخابات میں واضح دو کرداروں کا مقابلہ ہوگا ،ایک کردار کلمہ طیبہ پر مبنی نظام عدل کا ہے اور دوسرا کردار مذہب سے بیزارقوتوں کا ہے ۔

متحدہ مجلس عمل کی مخالفت دراصل مذہب سے بیزار قوتوں کی مضبوطی کیلئے انکی ایما پرکی جارہی ہے ۔وہ مینار پاکستان پر متحدہ مجلس عمل کے پہلے تاریخی جلسہ عام میں شرکت کے بعد کراچی واپسی پر جماعتی کارکنوں اور احباب سے گفتگو کررہے تھے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ مغرب اور یہودوہنود کے مفادات کے تحفظ اور شعائر اسلام کی دھجیاں اڑا نے والوں کیلئے پاکستان کی سر زمین تنگ کردی جائیگی۔

(جاری ہے)

پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کئے 70 سال کا طویل ترین عرصہ گزرنے کے بعد 13 مئی 2018 کو مینار پاکستان پر جمع ہوکر لاکھوں فرزندان اسلام نے قائد متحدہ مجلس عمل مولانا فضل الرحمن اور دیگر قائدین کے ہاتھوں پر اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے نفاذ کی شرعی بیعت کرکے یہ عہد کیا ہے کہ اس مملکت خداداد میں پھیل کر دعوت اسلام کو گھرگھر پہنچا کر 2018 کے معرکے کیلئے 22 کروڑ مسلمانوں کو بھولا ہوا سبق یاد دلائیں گے اور 2018 کے انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کرکے مذہب بیزار قوتوں کابوریا بستر گول کر د یں گے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے، ماہ مبارک کے استقبال کیلئے بعض اداروں نے شہر کی مختلف شاہراہوں پر فنکاروں اور فلمی ایکٹروں کے جو قابل اعتراض اور شعائر اسلام کی توہین پر مبنی پینافلیکس لگائے ہیں وہ خود اتاردیں ورنہ کراچی کے غیور مسلمان ایسے پینافلیکس کو ہٹانے میں حق بجانب ہوں گے۔#