بھارت نواز حکمرانوں کی وجہ سے کشمیر کی تحریک اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکی، حافظ محمد سعید
آزادی کشمیر میں بہت بڑی رکاوٹ خود حکمران ہیں،نواز شریف بھارت کی زبان بول رہے ہیں اور اپنی غلطی ماننے کی بجائے اس پر ڈٹے ہوئے ہیں،امیر جماعةالدعوة پاکستان
پیر 14 مئی 2018 21:25
(جاری ہے)
اس موقع پر ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد، حاجی لیاقت علی، سردار عمیر احمد، نصر جاوید، سردار سجاد احمد خاں،مفتی محمد قاسم، پرویز اختر، قاری ذوالفقار ، گلفام جہانگیری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
کانفرنس میں مقامی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں سمیت تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔ اس دوران سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ اعلیٰ عدلیہ نے ہمیشہ ہمارے حق میں فیصلے دیے ‘ آج یہ فیصلے بعض لوگوں کو برداشت نہیں ہو رہے۔کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے والوں کیخلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔جس بنیاد پر یہ ملک بنا اسی بنیاد پر اس کی حفاظت کرنی ہے۔ جب تک طرز سیاست نہیں بدلے گا خطرات بڑھتے رہیں گے۔ ہم قریہ قریہ شہر شہر جا کر لوگوں کو نظریہ پاکستان سے آگاہ کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ سابق وزیر اعظم اللہ کی پکڑ کا شکار ہیں۔ وہ اپنی غلطیوں پر اللہ سے معافی مانگنے کی بجائے مزید متنازع بیانات دے رہے ہیں۔ انہیں کشمیریوں پر ظلم و بربریت اور شہادتوں کا دکھ نہیں۔ آپ نے دوستی کرنی ہے تو مظلوم کشمیریوں سے کریں جن کی نسل کشی کی جارہی ہے۔بھارت سے دوستی ترک کرنے سے ہی درپیش مسائل حل ہوں گے۔آج پاکستان کو بچانے کا مرحلہ ہے۔ 2018 کا الیکشن عام الیکشن نہیں۔ یہ معاملہ ملک کی حفاظت اور اسے بچاکر خطے میں پاکستان کو قوت بنانے کاہے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ پاکستان کو زراعت اور صنعت سے محروم کرکے بھارت کی طفیلی ریاست بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ بیرونی قوتیں انڈیا کی تجارت وسط ایشیا تک پھیلانا چاہتی ہیں۔ افغانستان میں اس کے مرکز بنا کر پاکستان میں دہشتگردی کروائی جارہی ہے۔ افغانستان میں داعش کو مضبوط کرنے اور بھارتی مراکز بنانے کا مقصد خطے میں دہشتگردی کی لہر بڑھانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جذبے خالص ہوں تو مدد آسمانوں سے نازل ہوتی ہے۔ ہمارے لیڈر اور عوام بھول گئے ہم نے یہ ملک کیوں بنایا تھا۔ قائد اعظم نے بنگال جاکر کہا تھا کہ ہم اسلام کے نام پر ملک بنانا چاہتے ہیں۔ بنگالی سب سے پہلے پاکستان کے لیے ساتھ ملے۔ اس کے بعد قائد اعظم بلوچستان گئے اور کہاکہ ہم لاالہ الا اللہ کے لیے ملک بنانا چاہتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ کلمہ والے ملک کے لیے ہماری جانیں حاظر ہیں۔ اگر مسلم لیگ کے نام پر سیاست کرنے والے قائد اعظم کے ویژن کو اپناتے تو آج رسوائیاں نہ ہوتیں۔ انہوںنے کہاکہ ہزارہ بڑی تاریخ کا نام ہے جنھوں نے قیام پاکستان کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔جن سے قوموں کی تربیت ہوتی ہے نسلیں پروان چڑھتی ہیں ہمارے نصابوں سے وہ سب کچھ نکالا جارہا ہے۔ جب پاکستان کا اعلان ہوا تو اس سے 2 ماہ قبل کشمیریوں نے فیصلہ کرکے قرار داد کی شکل میں اعلان کیا ہم انڈیا میں نہیں بلکہ پاکستان میں شامل ہوں گے۔قیام پاکستان کا اعلان ہوتے ہی بھارت نے فوج کشمیر میں داخل کردی۔قائد اعظم نے انگریز آرمی چیف کو فوج کشمیر میں اتارنے کا حکم دیا مگراس نے حکم ماننے سے انکار کردیا ۔ قائد اعظم ہزارہ کے لوگوں کے پاس پہنچے تو ہزارہ والے ہراول دستہ بن کرنکلے اور جدوجہد آزادی کشمیر کا آغاز کیا۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کا جہاد شروع کرنے والے ہزارہ کے لوگ تھے جنھوں نے آگے بڑھ کر آزادی کی تحریک اٹھائی۔ بھارت کو پیچھے دھکیلتے ہوئے علاقے فتح کئے۔ آزاد کشمیر کی آزادی میں ہزارہ کا خون شامل ہے۔ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہاکہ معمولی مفادات پر ووٹ بیچنے کی بجائے قومی مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔ ملی مسلم لیگ پورے ملک میں شعور پیدا کریں گے کہ ووٹ محب وطن لوگوں کو دیں۔ کارکن متحرک ہوکر نوجوانوں کو ساتھ ملائیں۔ یہ ملک کا قیمتی ترین اثاثہ ہیں۔تنظیم سازی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ رمضان المبارک کے بعد رکن سازی کی مہم شروع کریں گے۔ہر فرداورکارکن متحرک ہوجائے۔ ایک ایک دروازے تک پہنچ کر ملی مسلم لیگ کے منشور سے آگاہ کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ ہم پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانا چاہتے ہیں۔ پاکستان کو قرضوں سے جان چھڑا کر مضبوط اور مستحکم کرنا ہے۔ ہم نے کشمیر کا مقدمہ لڑنا ہے اور وہاں سے نکلنے والے دریائوں کو آزادی دلانی ہے۔اگر پاکستان کے حالات بدلنا، امریکا کی غلامی سے نکلنا اور بھارت کو کرارا جواب دینا چاہتے ہوتو نوجوانوں میں ملک و قوم کی خدمت کا جذبہ پیدا کرو۔ 2018ء میں طے کر لیں کہ نظریہ پاکستان کے محافظوں کا ساتھ دینا ہے۔ملی مسلم لیگ خیبر پختونخواہ کے صدر حاجی لیاقت علی نے کہاکہ ہم نظریہ پاکستان کی سیاست کرنے میدان میں آئے ہیں۔ ملک دشمن فرقہ واریت، لسانیت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ حکمرانوں کا نظریہ لوٹ کھسوٹ، کرپشن ہے۔ جو ملک دشمنوں کا ایجنڈا ہے۔ ہم خدمت کی سیاست کریں گے۔سردار عمیر احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میرا تعلق تحریک انصاف سے رہا آج اپنی ماں کی دعا سے مرد حق حافظ محمد سعید کی جماعت سے منسلک ہو گیا ہوں۔ ملی مسلم لیگ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نصر جاوید، سردار سجاد احمد خاں،مفتی محمد قاسم، پرویز اختر، قاری ذوالفقار ، گلفام جہانگیری و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مظلوم کشمیریوں کے پشتیبان حافظ محمد سعید ، سیف اللہ خالد و دیگر رہنمائوں کو ایبٹ آباد آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ نظریہ پاکستان کی بنیاد ہی یہ ملک قائم ہوا۔اس ملک کا دفاع بھی نظریہ پاکستان سے ہی ہوگا۔ ہماری سیاست ووٹوں کی خرید و فروخت نہیں ہوگی۔ ہم نے ان شاء اللہ اس ملک کی بقاء اور استحکام کے لیے کام کرنا ہے۔ ہمیں قائد اعظم کا پاکستان چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نئے ریکارڈز، تاریخ میں انڈیکس پہلی بار 72 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا
-
حکومت کا چینی کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
-
پاکستان ایران نئے معاہدوں پر پیشرفت ہوئی تو پابندیاں لگ سکتی ہیں، امریکہ کی وارننگ
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.