سکھر شہر میں پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی، صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال کے خلاف سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کا احتجاج

شہر کی تباہی کے شہرسے منتخب نمائندے ہی ذمہ دار ہیں، جن کی نااہلی اور غفلت کے باعث سکھر شہر کی حالت زار دن بدن بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، مظاہرین، اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ

پیر 14 مئی 2018 22:41

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مئی2018ء) شہر میں پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی، روڈ راستوں کی تباہی حالی، صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال اور دیگر درپیش بنیادی مسائل حل نہ ہونے کے خلاف سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کی جانب سے چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن کی قیادت میں قریشی گوٹھ مین چوک پر ٹائر نذر آتش کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

جس میں مولانا عبیداللہ بھٹو، غلام مصطفی پھلپوٹو، دوا خان،اللہ رکھیو بروہی، ارشد شیخ، قیوم شیخ، شعبان میرانی، اسلام نور، حبیب اللہ انصاری،حاجی محمد علی، عبدالقادر، اسداللہ چنہ سمیت مائیکرو کالونی، قریشی گوٹھ، نیوپنڈ کے علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اور پانی دو پانی دو، شہر کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائو، شہر کی لوٹی ہوئی رقم کا حساب دو کے بلند شگاف نعرے لگائے، احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی اے چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا کہنا تھا کہ سکھر شہر کی تعمیر و ترقی کے نام پر منتخب نمائندوں کی جانب ریکارڈ کرپشن کی گئی ہے، جس کے باعث آج سندھ کا تیسرا بڑا شہر کھنڈر بن چکا ہے،شہر کے اہم ترین روڈ قریشی روڈ، گولیمار روڈ، نیوپنڈ روڈ، مائیکرو کالونی روڈ سمیت دیگر روڈراستے تباہ ہوچکے ہیں، سڑکوں سے اڑنے والی دھول مٹی کے باعث شہری تیزی سے موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں، اربوں روپے کے فنڈز موصول ہونے کے باوجود تاحال شہری پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں، میئر کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ شہریوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کیلئے 40 سال تک کا بندوبست کر لیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود سکھر کی عوام کو 40 دن بھی مسلسل پانی فراہم نہیں کیا گیا، رمضان المبارک کی آمد کے باوجود بھی شہریوں کو پانی فراہم کرنے کیلئے کوئی بھی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ،شہری پانی کے حصول کیلئے دور دراز علاقوں کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، اس کے باوجود منتخب نمائندوں کو شہریوں کے مسائل کے حل میں کوئی بھی دلچسپی نہیں،ان کا کہنا تھا کہ سکھر شہر کی تباہی کے شہرسے منتخب نمائندے ہی ذمہ دار ہیں، جن کی نااہلی اور غفلت کے باعث سکھر شہر کی حالت زار دن بدن بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، شہربھر کے روڈ راستوں کی تباہ حالی، صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، صحت و تعلیم کی سہولیات کی عدم فراہم کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے، اس کے باوجود شہر سے منتخب نمائندے عوامی مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے کو تیار نہیں، ان کا کہنا تھا کہ شہر کے منتخب نمائندوں نے شہری مسائل حل کرنے کے بجائے اپنی تمام تر توجہ کرپشن پر مرکوز رکھی ہوئی ہے، سیاسی ٹھیکیداروں کے ذریعے منتخب نمائندوں نے اربوں روپے کی لوٹ مار کر کے سکھر کے شہریوں کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے،انہوں نے حکومت ،ارباب اختیار، محکمہ ایف آئی اے، نیب، اینٹی کرپشن اور دیگر تحقیقاتی اداروں سے مطالبہ کیا کہ سکھر شہر کی تعمیر و ترقی کے نام پر منتخب نمائندوںکی جانب سے کی جانیوالی اربوں روپے کی کرپشن کا نوٹس لیکر اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل لائیں اور سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی کی بہتری ، سڑکوں کی تعمیر کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، بصورت دیگر ہم اپنے احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے شہر سے منتخب نمائندوں کے گھروں اور افسران کے دفاتر کا گھیرائو کرینگے۔

(جاری ہے)

جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوگی۔