اسٹنٹس کی خریداری اور سٹی سکین مشینوںمیںٹیکس کی خورد بردسے متعلق دائر ریفرنسز کی سماعت، شیر محمد کا بیان قلم بند

پیر 14 مئی 2018 22:15

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مئی2018ء) احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج منوراحمد شاہوانی کے روبرو امراض قلب کے مریضوں کیلئے اسٹنٹس کی خریداری اور سٹی سکین مشینوںکی ٹیکسز کی مد میں بڑے پیمانے پر خورد بردسے متعلق دائر ریفرنسز کی سماعت ہوئی ۔گزشتہ روز امراض قلب کے مریضوں کیلئے اسٹنٹس کی خریداری میں خوردبرد سے متعلق دائر ریفرنس کی سماعت کے دوران ریفرنس میں نامزد امراض قلب کے سابق سربراہ ڈاکٹر عابد آمین ، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی محمد یوسف بزنجو ، سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز بلوچستان ڈاکٹر مسعود قادر نوشیروانی ، سابق ڈائریکٹرز ( لاجیسٹکس) ہیلتھ سروسز بلوچستان ڈاکٹر عیسیٰ خان جوگیزئی ودیگر پیش ہوئے جبکہ نیب کی جانب سے کیس کی پیروی راشد زیب گولڑہ نے کی سماعت کے دوران نیب کی جانب سے ایم ایس ڈی کے اسسٹنٹ شیر محمد کو بطور گواہ استغاثہ پیش کیا گیا جس نے اپنا بیان قلم بند کروادیاتاہم وکلاء صفائی کی استدعا پر گواہ استغاثہ پر جرح کوملتوی کردیا گیا اور ریفرنس کی سماعت 28مئی تک کیلئے ملتوی کردی گئی دریںاثناء معزز عدالت کے روبرو سٹی سکین مشینوں کی ٹیکسز کے مد میں خوردبردسے متعلق دائر ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سابق ایڈ یشنل ڈائریکٹر میڈیکل سٹورڈیپارٹمنٹ (ایم ایس ڈی )ڈاکٹرالہٰی بخش سمیت دیگر نامزد ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے تاہم ملزم امجد انصاری کی جا نب سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں پیش کردی گئی ملزم امجد انصاری کی غیر موجودگی کے باعث ملزمان کے بیانات حلفی قلم بند نہ کئے جاسکے اور سماعت کو 28مئی تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سابق سیکرٹری صحت سمیت دیگر ملزمان پر سٹی سکین مشینوں کی ٹیکسز کی مد میں بڑے پیمانے خوردبرد کاالزام ہے ۔