محکمہ معدنیات کیلئے مالی سال2018-19کیلئے غیر ترقیاتی مد میں 2ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ،مشیر خزانہ

پیر 14 مئی 2018 23:06

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے خزانہ کیپٹن (ر) ڈاکٹر رقیہ سعیدہاشمی نے بلوچستان کا مالی سال 2018-19ء کا بجٹ ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2018-19میں محکمہ معدنیات کیلئے غیرترقیاتی مد میں تقریباً 2ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو موجودہ مالی سال 2017-18کے مقابلے میں تقریباً 15فیصد زیادہ ہے ،بلوچستان کی معدنی دولت پر قبضے کے غیرقانونی لیز منسوخ کرنے پر تیزی سے کام جاری ہے مائیننگ انڈسٹری کی ترقی پر خاص توجہ دی جائے گی اس کی ترقی و توسیع میں جدید آلات و مشینری کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ،حکومت بلوچستان ریکوڈک کیس کو (International Arbitration Tribunal)میں بھر پور انداز میں اپنے دفاع میں لڑ ر ہی ہے ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کے خلاف فیصلہ نہ آئے اور اگر آبھی جائے تو نقصان کم سے کم ہو۔

(جاری ہے)

سیندک منصوبے کے پندرہ سو ملازمین اور منصوبے شے انے والی آمدن کو مد نظر رکھتے ہوئے اس پراجیکٹ کو حکومت بلو چستان کی این او سی کے بعد وفاقی حکومت نے اس لیز کو چائنیز کمپنی کیلئے پانچ سال تک توسیع دیدی ہے۔