مالی سال 2018-19میں آبنوشی کے شعبے کیلئے تقریباً 3.8ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی

پیر 14 مئی 2018 23:16

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے خزانہ کیپٹن (ر) ڈاکٹر رقیہ سعیدہاشمی نے بلوچستان کا مالی سال 2018-19ء کا بجٹ ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ پینے کا صاف پانی ہرانسان کی بنیادی ضرورت ہے ہماری حکومت کی بھی یہ اولین ترجیح رہی ہے کہ صوبے کے دیہی اور شہری آبادی کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے آنے والے مالی سال 2018-19میں آبنوشی کے شعبے کیلئے تقریباً 3.8ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو گزشتہ مالی سال 2017.18کے مقابلے میں 3فیصد زیادہ ہیں خصوصی ترقیاتی پروگرام کے تحت 60نئی اور 14جاری پینے کے صاف پانی کی اسکیموں کو مکمل کرلیا گیا ہے 538پرانے اور غیر فعال واٹرسپلائی اسکیموں کی توسیع و مرمت کرکے انہیں فعال کردیا گیا ہے پینے کے صاف پانی کے ذخیرہ کے لئے مختلف اضلاع بمقام نوحصار ، کچلاک ، قلعہ عبداللہ ،قلعہ سیف اللہ ،موسیٰ خیل اور قلات میں چھ ڈیموں کی تعمیرپر تیزی سے کام جاری ہے 9ارب روپے کی لاگت سے کوئٹہ شہر کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے مانگی ڈیم کی تعمیر کی جارہی ہے اسی طرح 40.3ارب روپے کی لاگت سے کوئٹہ شہر کو پٹ فیڈر کینال سے صاف پینے کے پانی کی فراہمی پر کام ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

پانچ سول واٹرس پلائی ٹیوب ویلوں کو سولرسسٹم پر منتقل کیا جائے گا جس پر تقریباً 1.5ارب روپے کا خرچہ ہوگا گوادر میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے سمندر کے کھارے پانی کو میٹھا بنانے کے پلانٹ بمقام کارواٹ کی بحالی کی جارہی ہے جس پرلاگت کا تخمینہ 8.03ارب روپے ہے حال ہی میں حکومت بلوچستان اورچائنہ کی ایک معروف کمپنی کے مابین گوادر شہر کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں جس کے تحت گوادر شہر کو یومیہ 3لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جائے گا جس سے گوادر شہر کو درپیش مانی کے بحران پر قابو پایا جاسکے گا۔