ایبٹ آباد، پانی ٹپکنے سے ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں آٹھ کروڑکی انجیوگرافی مشین خراب، سی سی یووارڈ میں چالیس لاکھ روپے کے مانیٹربھی جل گئے

ڈائریکٹر مینٹی ننس کی نااہلی کے باعث مرمتی کاموںکے لیے 37 کروڑ کے فنڈز استعمال نہ کئے جاسکے

پیر 14 مئی 2018 23:25

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2018ء) مینٹی ننس ڈائریکٹرکی نااہلی:پانی ٹپکنے سے ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں آٹھ کروڑکی انجیوگرافی مشین خراب۔ سی سی یووارڈ میں چالیس لاکھ روپے کے مانیٹربھی جل گئے۔ ہاسپٹل ڈائریکٹر کی نااہلی کی وجہ سے مرمتی کے 37 کروڑ کے فنڈز بھی استعمال نہ کئے جاسکے۔ مرمت نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی مشینیں ناکارہ۔

انجیوگرافی کی سہولت معطل۔ اس ضمن میں ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی تعمیرونوبحالی اورتزئین و آرائش کیلئے 37کروڑ روپے کے فنڈز فراہم کئے گئے ہیں۔ لیکن ہسپتال کے مینٹی ننس ڈائریکٹرامین اللہ گنڈاپورکی نااہلیکی وجہ سے یہ فنڈز استعمال نہیں کئے گئے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ہفتہ کے روز ریڈیالوجی یونٹ میں کسی بیت الخلاء میں پانی کا نلکا کھلا رہ گیا۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے اوپری منزل پرپانی جمع ہوگیا۔ مینٹی ننس ڈائریکٹرامین اللہ گنڈا پور نے چھتوں کی جوڑوں کی مرمت کا کام شروع کررکھا ہے۔ ٹھیکیدارملی بھگت سے کئی ماہ گزرنے کے باوجود کام مکمل نہیں کررہا۔ اور پیر کی علی صبح تین بجے سی سی یو وارڈ کے چھت میں جوڑ سے پانی وارڈ میں گھس گیا۔ جس کے نتیجے میں آٹھ کروڑ روپے مالیت کی انجیوگرافی مشین ناکارہ ہوگئی۔

جبکہ سی سی یووارڈ میں پانی ٹپکنے سے سنٹرل مانیٹر جو تمام مانیٹرز کو کنٹرول کرتاہے اس کے مین مانیٹرجن کی مالیت چالیس لاکھ روپے بنتی ہے وہ بھی ناکارہ ہوگئے۔ چھت سے پانی ٹپکنے اور مانیٹرز کی خرابی کے بعد انتہائی نگہداشت کے مریضوں کی دیکھ بھال مشکل ہوگئی۔ اور رات تین بجے کسی بھی قسم کا ایمرجنسی بیک اپ بھی ہسپتال میں موجود نہیں تھا۔ ذرائع کے مطابق صبح آٹھ بجے تک پانی کی وجہ سے سی سی یووارڈ میں صفائی کا کام جاری رہا۔ذرائع کے مطابق ہاسپٹل ڈائریکٹر نے قیمتی مشینوں کی خرابی اور چھت سے پانی ٹپکنے کے واقع کا سخت نوٹس لیتے ہوئے مینٹی ننس ڈائریکٹر امین اللہ گنڈا پور کیخلاف انکوائری کا حکم جاری کردیاہے۔

متعلقہ عنوان :