سعودیہ میں لوٹ مار کے گروہ کا سرغنہ 16 برس بعد قصاص کی زد میں،سزائے موت ہوگئی

�ال بعد گروہ کے سرغنے کو سزائے موت اور بقیہ تین ارکان کو 25 برس قید کی سزا دی گئی،وزارت داخلہ

منگل 15 مئی 2018 12:00

سعودیہ میں لوٹ مار کے گروہ کا سرغنہ 16 برس بعد قصاص کی زد میں،سزائے موت ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2018ء) سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے بینکوں میں مسلح لوٹ مار کرنے والے گروہ کے سربراہ جمیل بن محمد بن علی عسیری کے خلاف قصاص کے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے اسے جدہ میں سزائے موت دے دی۔عرب ٹی وی کے مطابق وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہاکہ تقریبا 16 برس قبل کی وارداتوں پر مبنی کیس کے سلسلے میں جدہ کی عدالت نے مملکت میں لوٹ مار کے مشہور ترین گروہ کے خلاف حتمی فیصلہ سنایا تھا۔

(جاری ہے)

گروہ کے سرغنے کو سزائے موت اور بقیہ تین ارکان کو 25 برس قید کی سزا دی گئی۔ آج سے 16 برس قبل 4 مسلح نقاب پوش افراد نے جدہ میں کنگ فہد روڈ پر واقع الراجحی بینک میں ڈکیتی کے دوران 85 ہزار ریال اور 4 ہزار امریکی ڈالر لوٹ لیے تھے۔ بعد ازاں وہ ایک گاڑی میں سوار ہو کر فرار ہو گئے۔مجرم جمیل بن محمد بن علی عسیری کے ساتھ تحقیقات کے نتیجے میں اس پر متعلقہ جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا گیا۔ بعد ازاں اسے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں مقدمے کی کارروائی مکمل ہونے پر اسے تعزیراتی طور پر موت کی سزا سنائی گئی۔ مجرم کے خلاف شرعی سزا کے حوالے سے شاہی فرمان بھی جاری کیا گیا۔