پاکستان میں گندم کی پیداوار میں 7 گنا ،چاول میں 13 گنا، کپاس میں 12 گنا ،گنے میں 8 گنا، مکئی میں 16 گنا، آلو میں 116 گنا اور آم کی پیداوار میں 217 گنا اضافہ ہوگیا

منگل 15 مئی 2018 15:50

فیصل آباد۔15 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2018ء) پاکستان کی تاریخ میں جدید زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال سے گندم کی پیداوار میں اس قدر شاندار اضافہ ہوا ہے کہ ہمارے لئے اس کی پیداوار کو سنبھالنا مشکل ہورہا ہے نیز زرعی تحقیق کے ذریعے دریافت کردہ گندم کی اقسام کے باعث ہم جلد ایران ، عراق، عرب ریاستوں کو بھی گندم کی برآمد شروع کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

ماہرین زراعت نے بتایا کہ زرعی اجناس کی جدید اقسام کی دریافت سے پاکستان کی تاریخ میں گندم کی پیداوار میں 7 گنا ،چاول میں 13 گنا، کپاس میں 12 گنا ،گنے میں 8 گنا، مکئی میں 16 گنا، آلو میں 116 گنا اور آم کی پیداوار میں 217 گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تمام اضافہ زرعی سائنسدانوں و ماہرین کی ریسرچ کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی اب ایسی ورائٹی آئے گی جس سے فصل اکتوبر کے آخری ہفتہ میں تیار ہوجائے گی اور گندم نومبر کے پہلے 10 دنوں میں کاشت ہوگی لہٰذا اگر 15 نومبر تک ہماری 80 فیصد گندم لگ گئی تو ہم بیرونی ممالک کو گندم سپلائی کرسکیں گے جبکہ ہمارے پاس اتنی گندم ہوجائے گی جسے سنبھالنا بھی مشکل ہوجائے گا۔