چلم جوشٹ تہوار آخری مراحل میں داخل،سیاحوں میں پھل اور گلدستے تقسیم کئے گئے

روزہ جوشی تہوار بہار کی آمد پر منایا جاتا ہے ، محکمہ سیاحت کی جانب سے سیاحوں کیلئے ٹینٹ ویلیج بنایا گیاہے، اختتامی رسومات کل ادا کی جائیگی

منگل 15 مئی 2018 20:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2018ء) کالاش قبیلے کا مذہبی تہوار چلم جوشٹ اپنے آخری مراحل میں داخل ہوگیا، تین روزہ تہوار ڈھول کی تھاپ پر رقص کیساتھ منانے کے بعدآج16مئی کو اختتام پذیر ہوگاجبکہ اختتامی تقریب آج بمبوریت میں منائی جائے گی، ٹورازم کارپوریشن خیبرپختونخوا کے تعاون سے ہندوکش کے قدیم ترین تہزیب و ثقافت اور مذہب کے حامل کالاش قبیلے کا یہ تہوار ہر سال مئی کے مہینے میں منایا جاتا ہے ، تہوار کے دوسرے روزکالاش قبیلے کی خواتین نے کالاش کی جانب رخ کرنے والے سیاحوں اور مہمانوں میں مختلف اقسام کے پھل تقسیم کئے جبکہ خواتین نے غیر ملکی سیاحوں میں پھولوں کے گلدستے بھی بطور تحفہ پیش کئے ،اس موقع پر ٹورازم کارپوریشن خیبرپختونخوا کے چترال آفس کے سٹاف نے کالاش آنے والے سیاحوں میں آخروٹ سمیت دیگر خشک خوراک تقسیم کی، سیاحوں کی کثیر تعداد کے پیش نظر ٹورازم کارپوریشن خیبرپختونخوا نے سیاحوں کیلئے ٹینٹ ویلیج بھی بنایا کیونکہ سیاحوں کی رش کے باعث تمام ہوٹلز اور ویلیز سیاحوں سے بھر چکے ہیں اور اس سلسلے میں سیاحوں کو تکلیف سے بچانے کیلئے ٹینٹ ویلیج بھی بنایا گیا ہے تاکہ سیاح باآسانی ان ٹینٹوں میں رہائش اختیار کرسکیں، کالاش قبیلے کے لوگ تین وادیوں بمبوریت ، بریر اور رمبور میں آباد ہیں جن کے مجموعی گھرانے 515اور کل آبادی 4165افراد پر مشتمل ہے ، یہ قبیلہ تقریباً ساڑھے چار ہزار سالوں سے اس خطے میں آباد ہے ، جوشی تہوار کا آخری روز بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے جب کالاش قوم ایک میدان میں جمع ہوتے ہیں تو تمام خواتین چاہے ناچنا گانا شروع کردیتی ہیں اور پھر اس وقت کچھ مذہبی پیشوا ایک مقام پر اکٹھے ہو کر ہاتھوں میں پودوں کی سبز شاخ اٹھائے میدان کی طرف آتے ہیں اور یہ خواتین انہیں سلامی پیش کرتی ہیں، اس کے بات تہوار کا آخری لمحات اور رسومات منائی جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :