نوازشریف کیخلاف مقدمے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں قابل سماعت قرار

عدالت کاڈی جی ایف آئی اے،چیئرمین پیمرااورچیئرمین پی ٹی اےسےجواب طلب،اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 15 مئی 2018 19:32

نوازشریف کیخلاف مقدمے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں قابل سماعت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی2018ء) اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کیخلاف مقدمے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے،چیئرمین پیمرااورچیئرمین پی ٹی اےسےجواب طلب کر لیا۔تفصیلات کے مطابقمنگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے نواز شریف کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے 3 مئی کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر قومی راز افشا کرنے کی دھمکی دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے 12 مئی کے بیان کو بھارت نے پاکستان کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے اعتراف کے طور پر لیا ہے۔

(جاری ہے)

بابر اعوان نے استدعا کی کہ ڈی جی ایف آئی اے کو نواز شریف کے خلاف کارروائی کرنے اور مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد نواز شریف کے خلاف دائر درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا تھا تا ہم تازہ ترین خبر کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کیخلاف مقدمے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے،چیئرمین پیمرااورچیئرمین پی ٹی اےسےجواب طلب کر لیا عدالت کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کونوٹس نہیں بھیجا گیا۔