ترکی نے فلسطین کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

او آئی سی کا ہنگامی اجلاس 18مئی کو طلب کیا گیا ہے جس میں امریکا کی جانب سے بیت المقدس میں سفارتخانہ منتقل کرنے اور اس کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت پر بات کی جائے گی

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 15 مئی 2018 20:49

ترکی نے فلسطین کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا
انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی2018ء) ترکی نے فلسطین کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس 18مئی کو طلب کیا گیا ہے، جس میں امریکا کی جانب سے بیت المقدس میں سفارتخانہ منتقل کرنے اور اس کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت پر بات کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز امریکہ نے دسمبر میں کئیے گئے اپنے اعلان کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کر دیا ہے جس کے بعد بڑی تعداد میں فلسطینی سراپا احتجاج ہیں۔

اسرائیل نے اپنی روایتی بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر سے مظاہرین کو طاقت کے زور پر کچلنے کی کوشش کی اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق 55سے زائد فلسطینی اسرائیل کی پرتشدد کاروائیوں میں شہید جبکہ 2ہزار سے زائد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اس پر عالمی برادری کی جانب سے اسرائیلی رویے کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ترکی نے فلسطین کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔

او آئی سی کا ہنگامی اجلاس 18مئی کو طلب کیا گیا ہے، جس میں امریکا کی جانب سے بیت المقدس میں سفارتخانہ منتقل کرنے اور اس کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت پر بات کی جائے گی۔ترکی یہ اجلاس بطور صدر طلب کر رہا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی ترک صدر رجب طیب اردگان نے فلسطین کی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطین المیہ کے ذمہ داروں اور چپ سادھنے والوں پر لعنت بھیجتا ہوں،اسرائیل دہشت گرد ملک ہے،ترکی فلسطینیوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا،فلسطینی شہدا کی مغفرت اور زخمی بھائیوں کی فی الفور شفایابی کا دعا گوہوں،امریکہ اسرائیل کے اس گھنائونے جرم میں برابر کا شریک ہے،دہشت گرد ممالک دوسروں سے دہشت گردی کا حساب مانگتے ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ حکومت ِ اسرائیل دہشت گردی کر رہی ہے، اسرائیل ایک دہشت گرد مملکت ہے، ترکی فلسطینی بھائیوں کا ساتھ دینے کے عمل کو پٴْر عزم طریقے سے جاری رکھے گا۔