مردان میں خواتین یونیورسٹی کا قیام اور اس کا تیزی سے آگے بڑھنا ایک خوش آئند،

خواتین ملک کی آبادی اہم حصہ ہے جن کی بہتر تعلیم وتربیت سے ان کو ملکی ترقی و خوشحالی کی جدوجہد میں شامل کیا جاسکتا ہے،گورنر خیبر پختونخوا انجینئر اقبال ظفر جھگڑا

منگل 15 مئی 2018 23:43

مردان میں خواتین یونیورسٹی کا قیام اور اس کا تیزی سے آگے بڑھنا ایک ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مئی2018ء) گورنر خیبر پختونخوا انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ مردان میں خواتین یونیورسٹی کا قیام اور اس کا تیزی سے آگے بڑھنا ایک خوش آئند امر ہے ،تعلیم یافتہ خواتین ملک کی ترقی وخوشحالی میں اہم کردار ادا کررہی ہیں جبکہ حکومت بھی خواتین کو اعلیٰ تعلیم کے بہتر مواقع فراہم کرنے پر توجہ دے رہی ہے ،ایک زمانہ تھا کہ صوبے میں صرف ایک یونیورسٹی ہوا کرتی تھے لیکن اللہ کے فضل وکرم سے آج صوبے میں درجنوں یونیورسٹیاں،میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز علم وہنر کے دولت کو فروغ دے رہی ہیں جو ہمارے روشن مستقبل کی نوید ہیں ،خواتین ملک کی آبادی اکا اہم حصہ ہے جن کی بہتر تعلیم وتربیت سے ان کو ملکی ترقی و خوشحالی کی جدوجہد میں شامل کیا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ ویمن یونیورسٹی مردان میں برٹش کونسل اور یس نیٹ ورک کے باہمی تعاون سے ( چینج میکنگ کمپیٹشن ) کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ۔ ویمن یونیورسٹی مردان نے قلیل مدت میں بہت زیادہ ترقی کی ہے اور توقع ظاہر کی ہے اعلیٰ تعلیم کا یہ یونیورسٹی خواتین کو تحقیق وتدریس کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کا مشن جاری رکھے گااور دیگر اداروں کے لیے بھی قابل تقلید مثالیں قائم کرتی رہے گی ۔

تقریب سے یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غزالہ یاسمین ، یس نیٹ ورک کے سی ای او علی رضا ، ایچ ای سی کے ارشد کامران اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔اس منصوبے کے تحت یونیورسٹی کی طالبات کو بزنس سکلز کی تربیت دی گئی ۔گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ یونیورسٹی کی جانب سے تحقیق وتدریس اور دیگر اداروں کے تعاون سے طالبات کے لیے بزنس سکلز کی عملی تربیت کے انتظام کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ یہ ادارہ جلد ہی ملک کے بڑے اداروں کی صف میں شامل ہوگا اور پورے ملک سے طالبات اعلیٰ تعلیم کے لیے مردان کا رخ کریں گی ۔

انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ اکیڈیمیا کو معاشرے سے الگ نہیں کیا جاسکتا ضرورت اس امر کی ہے کہ یونیورسٹیوں میں کی جانے والی تحقیق کو معاشرتی مسائل کے حل اور عوام کو آسانیاں فراہم کرنے کے لیے استعمال میں لایا جائے ۔قبل ازیں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غزالہ یاسمین نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے یونیورسٹی میں جاری تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیوں اور اب تک حاصل کی گئی کامیابیوں کے بارے بتایا۔

گورنر نے تربیت مکمل کرنیوالی طالبات اور فیکلٹی ممبرز میں میڈلز اور اسناد بھی تقسیم کیے جبکہ وائس چانسلر نے مہمان خصوصی کو شیلڈ پیش کی ۔گورنر نے یونیورسٹی میں سنٹرل بیالوجیکل لیب اور آفات سے متاثرہ افراد نفسیاتی مینجمنٹ کے حوالے سے شعبہ سائیکالوجی کے ماڈل اور پوسٹر نمائش کا افتتاح کیا۔

متعلقہ عنوان :