دنیا بھر میں بچوں پر حملوں کو روکا جائے، یونیسیف کا مطالبہ

سینٹرل افریقن پبلک سے شمالی سوڈان اور شام سے افغانستان تک تنازعات میں بچے نشانہ بن رہے ہیں،بیان

بدھ 16 مئی 2018 13:46

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2018ء) اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے مطالبہ کیا ہے کہ دنیا بھر میں بچوں پر حملوں کو روکا جائے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہینز یٹا ایچ فور کی جانب سے برسلز جنیوا اور نیویارک سے بیک وقت جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ سینٹرل افریقن پبلک سے لیکر شمالی سوڈان اور شام سے لیکر افغانستان تک تنازعات میں الجھے تمام فریق جنگ کے ایک بنیادی اصول یعنی بچوں کے تحفظ کو بھلا چکے ہیں اور اب اس پر کوئی کسی کا احتساب نہیں کر تا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب جنگ کی کوئی اخلاقی حدود نہیں رہیں ۔ا سکولوں، اسپتالوں ، عوامی ضرورت کے بنیادی ڈھانچے سمیت جنگ کیلئے بچوں کی بھرتی اور گرفتاری کی صورت میں ان پر تشدد کے تمام طریقے ا?زمائے جانے کے ساتھ یہ سوچنا چھوڑ دیا گیا ہے کہ یہ بچوں کیلئے کتنا مہلک ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں اعدادوشمار کے ذریعے بتایا گیا کہ 2014 کے حملوں کے بعد غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں میں پیر کے روز سب سے یادہ بچے ہلاک ہوئے اور گزشتہ مارچ سے احتجاج کرتے ہوئے لوگوں کیلئے یہ ایک ہلاکت خیز دن تھا ۔

یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے مطابق یمن میں 4اعشاریہ تین ملین بچے اور شام میں 5 اعشاریہ تین ملین بچے انتہائی خطرناک صورتحال کا شکار ہیں ۔اسی طرح میانمار کے قتل عام میں بچ کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین بچوں کو مون سون کی بارش سے قبل امداد کی شدید ضرورت ہے جبکہ افغانستان میں اس سال کے پہلے تین ماہ میں 150 بچے ہلاک اور 400 زخمی ہو چکے ہیں ۔اسی بیان میں سوڈان اور سینٹرل افریقن ریپبلک میں لاکھوں بچوں کو درپیش مختلف مسائل کا ذکر کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ وسائل کی کمی کے باوجود یونیسیف اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔